


پاک افغان بارڈر طورخم کے اراضی پر NLC کے ناجائز قبضہ اورمقامی لوگوں سے روزگار چھیننے کیخلاف لنڈی کوتل بازار باچاخان چوک میں خوگاخیل قوم کے زیراہتمام احتجاجی جلسہ ہوا جس میں قومی مشران سمیت ہر مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی اور نیشنل لاجسٹک سیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
لنڈی کوتل باچاخان چوک میں این ایل سی کیخلاف احتجاجی جلسہ سے شاہ حسین شینواری ،مفتی اعجاز شینواری ، معراج الدین شینواری،اسرار خان ، حاجی خانزاد گل و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طورخم اراضی قوم شینواری خوگا خیل کا ہے جس پر این ایل سی نے مختلف ہیلے بہانے کرکے قبضہ کیا جو آئین پاکستان کے کھلم کھلا خلاف ورزی ہے جس پر تمام ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور بعض مقتدر اداروں کی پشت پناہی بھی ان ہی کو حاصل ہے جو قوم کیساتھ اس ظلم میں این ایل سی کے ساتھ برابر کے شریک ہیں انہوں نے کہا کہ این ایل سی ایک پرائیویٹ ادارہ ہے جو سرمایہ کاری کے لئے طورخم میں ٹرمینل کے معاہدہ کرنے آئی جس کا باقاعدہ قوم شینواری خوگا خیل کیساتھ ایگریمنٹ ہوا اب معاہدے پر معاہدہ کرنا اور زبردستی جائیداد پر قبضہ ان کا دستور بن گیا ہے انہوں نے کہا کہ طورخم میں کاروبار کرنے والے حکومت پاکستان کو روزانہ کے حساب سے ٹیکس دیتے ہیں لیکن این ایل سی نے تمام تر کاروبار پر قبضہ کیا ہے جس کی آمدن صرف چند خاص افراد کے جیب بھرنے کیلئے جاتے ہیں جو قومی خزانے کے لئے روزانہ کے حساب سے کروڑوں روپے نقصان پہنچاتی ہے انہوں نے کہا کہ معاہدہ میں زکر شدہ زمین سے زبردستی تجاوز کرنا کہا کا انصاف ہے انہوں نے کہا کہ راتوں رات قوم کے زمین پر قبضہ اور مسمار کرنے کا حق کسی کو حاصل نہیں یہ دہشتگردی کے زمرے میں اتا ہے انہوں نے کہا کہ IGFCاور کور کمانڈر کو سرمایہ کاری میں مداخلت کرنے کا جواز ہی نہیں انکا کام عوام کی جان و مال کو تحفظ دینا ہے عوام دشمن کو سپورٹ کرنے سے افواج پاکستان سے قوم کا نفرت نماء فضاء پیدا ہوتا ہے ہم محب الوطن پاکستانی ہے ریاست ہمیں اپنے جگر سے لگائے نہ کہ اس قسم اداروں کے شکل میں قوم کا تزلیل کرنا انہوں نے کہا کہ این ایل سی کے مظالم کیخلاف ہم عدالت کا دروازہ بھی کھٹکٹھائنگے اگر این ایل سی نے قبلہ درست نہیں کیاتو ہم احتجاج کا دائرہ وسیع کرکے وزیراعلیٰ ہاوس، ہائی کورٹ اور اسلام اباد میں انصاف وصولی تک دھرنا دینگے۔ ASJ 202