


بریڈفورڈ ( عارف چودھری )مقبوضہ کشمیر میں معصوم نواسے کے سامنے بزرگ شہری (نانا) کو بربریت کا نشانہ بنانے کے خلاف شدید ردعمل، اوورسیز کشمیریوں کا بھارتی سفاکیت کے خلاف عالمی برادری سے بھرپور ردعمل دینے کی اپیل، عالمی برادری، عالمی ادارے اس سفاکیت کے خلاف آواز بلند کریں اور بھارت کا کشمیر میں جاری بدترین ظلم و ستم روکنا ہو گا، ان خیالات کا اظہار برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے ممبر لارڈ نذیر احمد، جموں وکشمیر تحریک حقِ خودارادیت انٹرنیشنل کے چئیرمن و معروف کشمیری رہنماء راجہ نجابت حسین، صدر آل پارٹیز کشمیر کوآرڈینیشن کمیٹی برطانیہ چوہدری محمد عظیم، سنی حریت کونسل برطانیہ کے چیئرمین حافظ فضل احمد قادری نے اپنے ردعمل میں کیا۔ لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ جون کا مہینہ کشمیریوں کے لیے انتہائی مشکل ترین مہینہ گزرا ہے، حریت کانفرنس کی تشویش ناک صورتحال کے علاوہ ہندوستانی فورسز نے اس ماہ میں بربریت کے پہاڑ توڑ دئیے ہیں، گزشتہ 6 ماہ میں 329 کشمیریوں کو شہید کیا گیا ہے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، گزشتہ روز ظلم کی ہر حد پار کر دی گئی جب ایک 65 سالہ بزرگ کو اس کے معصوم نواسے کے سامنے گاڑی سے اتار کر گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا اور معصوم بچہ اپنے نانا کی لاش پر بیٹھ کر عالمی ضمیر کو اس ظلم کے خلاف جھنجھوڑ رہا تھا، بھارت کے اس ظلم و ستم کی مذمّت ہی کافی نہیں بلکہ عالمی عدالت میں بھارت کے اس بدترین ظلم کے خلاف جانا چاہیے اور ہندوستان کے سیاستدانوں و حکمرانوں کو وہاں کٹہڑے میں کھڑا کرنا چاہیے، اوورسیز کشمیریوں کو سفارتی سطح پر بھرپور، مؤثر طریقے سے کام کرنا ہو گا۔ اس موقع پر معروف کشمیری رہنماء راجہ نجابت حسین نے کہا کہ 65 سالہ بزرگ شہری کو اس کے نواسے کے سامنے شہید کرنے کا واقع ن صرف افسوسناک اور دردناک ہے بلکہ عالمی اداروں اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کے قوانین اور اصولوں پر ایک طمانچہ ہے، کشمیر میں آئے روز ایسے دردناک اور المناک سانحات ہو رہے ہیں، دہشت گرد مودی سرکار نے جون کے مہینے میں کشمیر میں جو بدترین بربریت کے پہاڑ توڑے ہیں اس پر عالمی برادری کا ضمیر جھنجھوڑنا ہو گا، عالمی برادری کو اس کی نا صرف مذمت کرنی چاہیے بلکہ بھارت کے اس ظلم کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے۔ جموں و کشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل اس سلسلہ میں برطانوی اور یورپین ممبران پارلیمنٹ سے رابطے کر رہی ہے تاکہ کشمیر کی تازہ صورتحال ان برطانوی و یورپی پارلیمان میں اٹھائی جا سکے۔ چوہدری محمد عظیم اور حافظ فضل احمد قادری نے کہا کہ کشمیر میں کرفیو و لاک ڈاؤن کو ایک سال ہو چکا ہے لیکن عالمی برادری کی طرف سے کوئی موثر ردعمل سامنے نہیں آیا،
کشمیر میں جاری ظلم و ستم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں عالمی اداروں کی ساکھ اور وقار کو مجروح کر رہی ہیں، ہم کشمیریوں کی تحریک کے ساتھ کھڑے ہیں اور سفارتی سطح پر کشمیریوں کا مقدمہ لڑتے رہیں گے