پاکستان انسٹیٹیوٹ آف کٹلری کئی سال سے بند ۔ ایک ارب روپے سے زیادہ حکومت کے نقصان کا خدشہ

Spread the love

وزیرآباد (نامہ نگار) پاکستان انسٹیٹیوٹ آف کٹلری کئی سال سے بند ۔ ایک ارب روپے سے زیادہ حکومت کے نقصان کا خدشہ بزنس مین کمیونٹی کی طرف سے کٹلری ایسوسی ایشن سارے نقصان کی زمہ دار قرار۔تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کی طرف سے وزیرآباد کٹلری کی انڈسٹری کو پروان چڑھانے کیلئے کئی سال قبل وزیرآباد شہر میں پاکستان کٹلری انسٹیٹیوٹ کا قیام عمل میں آیا۔ اس میں حکومتی سطح پر خصوصی دلچسپی لے کر سرکاری اخراجات سے صنعتکاروں کی سہولت کیلئے بیرون ملک سے جدید کٹلری کی صنعت کو پروان چڑھانے کیلئے مشینری منگوا کر دی گئی۔ تاکہ اس جدید مشینری سے کارخانہ دار اور کاریگر استفادہ کر کے اپنی سکلڈ میں اضافہ کر سکیں۔اور جدید طریقوں کے مطابق کٹلری کے معیار میں اضافہ اور پروڈکشن بہتر کر سکیں۔پاکستان کٹلری ایسوسی ایشن کے زرائع کے مطابق سابقہ دور میں کٹلری ایسوسی ایشن کے زمہ دار عہدداران نے اس انسٹیٹیوٹ کی طرف کوئی توجہ نہیں دی اور پاکستان کٹلری انسٹیٹیوٹ کو لاوارث چھوڑ دیا گیا جس کے باعث وہاں پر موجود حکومت کی طرف سے درآمد کی گئی قیمتی مشینری مبینہ طور پر کوڑے کا ڈھیر بنا دی گئی۔جسے بعد میں کٹلری ایسوسی ایشن کے ذمہ داران عہدداروں نے محکمہ کی مبینہ ملی بھگت سے خرید کر اپنی فیکٹریوں اور کارخانوں میں منتقل کر دیا۔ ہمارے زرائع کے مطابق قابل ذکر بات یہ ہے کہ جب یہ مشینری انسٹیٹیوٹ میں موجود تھی تو کئی بار ٹھیک کروائی گئی لیکن وہاں پر یہ مشینری نہ چل سکی لیکن اب کٹلری کے سابقہ عہدداران کے کارخانوں میں ٹھیک حالت میں چل رہی ہے۔ قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ کٹلری انسٹیٹیوٹ کو چلانے کیلئے حکومت ایک ارب روپے سے زائد رقم لگا چکی ہے لیکن پھر بھی یہ انسٹیٹیوٹ اب تک نہیں چل سکا۔شہر سے وابستہ بزنس کمیونٹی نے اس انسٹیٙیوٹ میں رقم خرد برد اور مشینری کو کوڑیوں کے بھاو فروخت کرنے پر اعلی سطح تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔اور یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ جو اس انسٹیٹیوٹ کی تباہی کے مرتکب ہوئے ہیں ان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں