دس کروڑ کی لاگت سے تعمیر پارک میں انسانوں کی بجائے جانور سیر کرنے لگے

Spread the love

وزیرآباد (طارق جاوید ملک ) دس کروڑ کی لاگت سے تعمیر پارک میں انسانوں کی بجائے جانور سیر کرنے لگے۔محکمہ انہار اور ضلعی انتظامیہ شہریوں کو سیروتفریح کی سہولت فراہم کرنے میں مکمل ناکام۔دس سال سے پڑا بند پارک جنگل کا منظر پیش کرنے لگا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ تیرا سال قبل جب ایشیائی ترقیاتی بنک کے تعاون سے وزیرآباد کے قریب خانکی بیراج کی نئے سرے سے تعمیر کی گئی تو بیراج کی تعمیر کے بعد ڈسکون کمپنی نے ایشیائی ترقیاتی بنک کی طرف سے علاقے کی عوام کو سہولیات فراہم کرتے ہوئے ایک پارک ڈیزائن کیا گیا جس پر دس کروڑ روپے لاگت آئی۔ جب تک بیراج تعمیر کرنے والی کمپنی ڈیسکون نے بیراج محکمہ انہار کے سپرد کیا تو اس وقت تک پارک کو عوام کی خاطر سیروتفریح کیلئے اسے کھلا رکھا۔ بعد ازاں جب بیراج کا کنٹرول محکمہ انہار کے ہینڈ اوور ہوا تو اس کے بعد یہ دس کروڑ روپے کی لاگت سے تیار ہونے والا پارک عوام کیلئے بند کر دیا گیا۔دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث خانکی بیراج پر واقع پارک کھنڈر اور جنگل کا منظر پیش کرنے لگا۔ پارک میں لگی چیزیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے لگیں۔ اور اس میں جانوروں کو چارہ کھلانے کیلئے چھوڑا جانے لگا۔ محکمہ انہار کی اور انتظامیہ کی غفلت کے باعث پچھلے دس سال سے اس پارک کو عوام کیلئے کھولا نہیں جا سکا۔ لوگ دور دراز کے مقامات سے پارک میں سیروتفریح کیلئے جب آتے ہیں تو آگے سے پارک بند ہونے کے باعث ان کو مایوس لوٹنا پڑتا ہے۔ ضلع وزیرآباد کا واحد پارک بھی عوام کیلئے نہ کھل سکا۔ شہریوں نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ اس پارک کو فی الفور عوام کیلئے کھولا جائے تاکہ عوام بچوں کے ہمراہ سیروتفریح کے مقامات پر جا کر لطف اندوز ہو سکیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں