امتحانات کیلئے نجی تعلیمی اداروں میں قائم ہالز پر مکمل پابندی عائد کی جائے گی تا کہ کسی بھی قسم کی بے ضابطگی کو روکا جا سکے۔شہاب علی شاہ
پشاور(نمائندہ خصوصی)چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ نے صوبے میں شفاف امتحانی نظام کے قیام کے لیے سخت اقدامات کی ہدایت جاری کی ہیں۔اس سلسلے میں انہوں نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی، جس میں سیکرٹری تعلیم، تمام کمشنرز، تعلیمی بورڈز کے چیئرمین اور ضلعی تعلیمی افسران نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری نے میٹرک امتحانات میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ میٹرک امتحانات طلبہ کے مستقبل کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، اور حکومت امتحانی نظام میں اصلاحات کے لیے پرعزم ہے۔ تعلیم ایک بنیادی شعبہ ہے، اور ہمیں امتحانی نظام سے نقل کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے ہوں گے۔چیف سیکرٹری نے امتحانی ڈیوٹیاں میرٹ پر تفویض کرنے کا حکم دیتے ہوئے اعلان کیا کہ امتحانات کی نگرانی کے لیے ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی (EMA)، ضلعی انتظامیہ اور اسپیشل برانچ کو متحرک کیا جائے گا۔ جہاں ضرورت ہو وہاں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے، جبکہ گریڈ 18 اور اس سے اوپر کے افسران امتحانات کی مانیٹرنگ پر مامور ہوں گے۔ایک بڑے فیصلے کے تحت انہوں نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ تحصیلداروں کے بجائے اسسٹنٹ کمشنرز کو امتحانی ہالز کا معائنہ سونپا جائے تاکہ کسی بھی بیرونی مداخلت کو روکا جا سکے۔ چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ امتحانی عملے میں مشکوک ریکارڈ رکھنے والے افسران کو ڈیوٹیاں تفویض کرنے سے گریز کیا جائے۔ مزید برآں، روزانہ کی بنیاد پر رپورٹس مرتب کی جائیں اور EMA کی ٹیموں کے ذریعے امتحانات کی لائیو مانیٹرنگ کی جائے۔چیف سیکرٹری نے نقل میں معاونت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ نقل کے عمل میں ملوث افراد کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید اعلان کیا کہ امتحانات کے لیے نجی تعلیمی اداروں میں قائم ہالز پر مکمل پابندی عائد کی جائے گی تاکہ کسی بھی قسم کی بے ضابطگی کو روکا جا سکے۔ایک اور اہم اقدام کے تحت، طلبہ کے کسی بھی تعلیمی ادارے میں یکم فروری کے بعد مائیگریشن پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی تاکہ غیر ضروری تبادلے کے ذریعے ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوششوں کو روکا جا سکے۔ اس کے علاوہ، امتحانی مراکز کے قریب واقع اسٹیشنری دکانوں اور فوٹو کاپی سینٹرز پر چھاپے مارے جائیں گے جو نقل کا مواد فروخت کرنے میں ملوث پائے جائیں۔چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نے کہا کہ نقل کا رجحان ہمارے تعلیمی نظام کو تباہ کر رہا ہے۔ ہم ایک شفاف اور منصفانہ امتحانی عمل کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ ملک کے لیے قابل اور باصلاحیت طلبہ تیار کیے جا سکیں۔