مانچسٹر( عارف چودھری ) جموں و کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹر نیشنل کا نومبر اور دسمبر کے مہینے میں برطانیہ بھر میں لابی مہم کے سلسلہ میں تقریبات ، سیمینارز کے انعقاد کا فیصلہ ، برطانوی پارلیمنٹ کے اندر اور باہر برطانیہ کے مختلف شہروں میں منعقدہ تقریبات میں پاکستان اور آزاد کشمیر کی قیادت کے علاوہ برطانوی ممبران پارلیمنٹ ، ممبران ہائوس آف لارڈز ، میئرز اور کونسلرز کے علاوہ برطانیہ میں متحرک کشمیری و انسانی حقوق کی متحرک شخصیات کو مدعو کیا جائے گا ۔ جموں و کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹر نیشنل کا ایک اہم مرکزی اجلاس گذشتہ روز مانچسٹر میں منعقد ہو ا۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے انسانی حقوق کے متحرک رہنماء خرم پرویز کی بھارت کی جانب سے گرفتاری کی شدید مذمت کی گئی اور خرم پرویز کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ۔ تحریک حق خود ارادیت انٹر نیشنل کا اہم اجلاس زیر صدارت بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین منعقد ہوا جس میں سرپرست اعلیٰ سردار عبدا لرحمن خان ، برطانیہ کی چیئرپرسن کونسلر یاسمین ڈار، وائس چیئرمین امجد حسین مغل ، سابق لارڈ میئر راجہ غضنفر خالق ، پامیلا اشرف ملک اور دیگر نے شرکت کی ۔ اس موقع پر مقبوضہ کشمیر کے متحرک انسانی حقوق کے رہنماء خرم پرویز کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت کے اس اقدام کو پر امن آواز دبانے اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو چھپانے کے لئے ایک حربہ قرار دیا۔ اجلاس میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور اداروں سے مطالبہ کیا کہ بھارت کے ایسے گھنائونے اور اقدامات کو روکنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں ۔ خرم پرویز پر امن طریقہ سے کشمیر میں انسانی حقوق کے لئے کام کر رہے تھے ۔ بھارت کشمیریوں کے انسانی حقوق کو دبانے کے لئے مسلسل درندگی کا مظاہرہ کر رہا ہے ۔ اس موقع پر اجلاس میں نومبر اور دسمبر کے مہینے میں برطانیہ میں مختلف تقریبات کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا ۔ 25نومبر کو پہلی تقریب برطانیہ کے پارلیمنٹ میں منعقد ہو گی جس میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ کے علاوہ پاکستان سے سینٹرز کا وفد اور ریڈ کریسنٹ کے چیئرمین ابرار الحق خصوصی شریک ہو ں گے ۔ 27نومبر کو مڈ لینڈ میں تحریک حق خود ارادیت کی ٹیم پاکستانی سینیٹرز کے اعزاز میں مقامی کمیونٹی رہنمائوں ، کونسلرز کے تعاون سے میٹنگ کا انعقاد کیا جا ئے گا ۔ 28نومبر کو بریڈ فورڈ میں لوکل کونسلرز اور کمیونٹی رہنمائوں کے ساتھ ظہرانے کے بعد ناٹنگھم میں عشائیہ تقریب منعقد ہو گی جس میں پاکستانی سینیٹ کا وفد بھی شریک ہو گا ۔ 29نومبر کو لیڈز کونسل سوک ہال میں تقریب منعقد ہو گی اور شام کو لندن ہائی کمیشن میں ہائی کمشنر کی دعوت پر گورنر پنجاب چوہدری سرور کے اعزاز میں عشائیہ تقریب میں شرکت ہو گی ۔ 1دسمبر کو ہائوس آف کامن میں شیڈو وزیر بیرسٹر یاسمین قریشی اور ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ پارلیمنٹری میٹنگ منعقد کی جائے گی ۔ 2دسمبر کو مڈلینڈ میں منعقدہ کنزرویٹو مسلم فورمز کی تقریب میں شرکت کے علاوہ4دسمبر کو تحریک حق خود ارادیت پروفیشنلز کے صدر ڈاکٹر غلام عباس کی جانب سے لندن میں عشائیہ تقریب منعقد ہو گی ۔10دسمبر سے 18دسمبر تک ہفتہ انسانی حقوق منایا جائے گا جس کے سلسلہ میں مختلف تقریب کا انعقاد کیا جائے گا ۔ 10دسمبر عالمی یوم انسانی حقوق کے موقع پر مانچسٹر میں پارلیمانی کشمیر کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جس میں برطانوی پارلیمنٹ ، ہائوس آف لارڈز کے علاوہ پاکستان ، یورپ سے بھی اسمبلی ممبران شریک ہو ں گے ۔ 15دسمبر کو برطانوی پارلیمنٹ میں انٹر نیشنل کشمیر کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جبکہ لندن میں برٹش پاکستانی چیمبر آف کامرس کی انویسٹمنٹ کانفرنس میں بھی منعقد ہو گی ۔ 16اور 17دسمبر کو مڈ لینڈ کے شہروں میں بزنس ، سیاحت اور میڈیا کانفرنسز میں شرکت اور تعاون کے علاوہ 18دسمبر کو لیڈز سوک ہال میں پارلیمنٹرینز ، یوتھ لیڈرز اور کونسلرز کے ساتھ میٹنگ کا انعقاد کیا جائے گا ۔ 18دسمبر کو ہی بریڈ فورڈ میں بزنس کمیونٹی اور برٹش یوتھ پارلیمنٹ کے ساتھ عشائیہ تقریب بھی منعقد ہو گی ۔ 19دسمبر کو خواتین اور یوتھ کانفرنس منعقد کی جائے گی ۔ جموں و کشمیر تحریک حق خود ارادیت کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام تقریبات کا مقصد کشمیر کی موجودہ صورتحال کو دنیا کے سامنے لانے اور کشمیرمیں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو روکنے کے لئے لابی مہم کے ذریعے آواز بلند کرنے کی کوشش ہے ۔ تقریبات میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ کو زیادہ سے زیادہ ملاقاتوں ور کانفرنسز کے ذریعے متحرک کر کے کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنے کی اپیل کی جائے گی ۔ میئرز ، کونسلرز اور مقامی پارٹیوں کے ارکان کو تقریبات میں شریک کروایا جائے گا ۔ تحریکی عہدیداروں نے کہا کہ ہم اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی آواز کو ہر فورم پر اٹھانے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے ۔
