
بر منگھم (عارف چودھری)۔ میزبانی کے فرائض چوہدری اللہ دتہ صاحب چیئرمین پہاڑی ٹی وی یو کے نے بکئے تھے یہ میٹنگ بہت اہم تھی ،جس پر کشمیر کی بیٹی کنول مطلوب کے کیس کے حوالے بہت اچھی تجاویز سامنے آئی کہ کیسے اب کیس پر نظر رکھنی ہے اور اس سفاک قاتل کو منطقی انجام تک پہچانا ہے جب کہ اس قطعی غیر سیاسی و غیر مفاداتی تحریک نے آزادکشمیر کے عوام کو ایک امید کی کرن دکھائی ہے اور جس طرح پورے آزادکشمیر سے مظلوم اور بے زبان لوگوں کو ایک مضبوط آواز اور ایک مکمل غیر جانبداران پلیٹ فارم ملا ہے، اس کیس کے مجرمان کی سزا کے بعد باقی دیگر معاملات پر بھی توجہ مرکوز کرنے کا ارادہ ہے۔اس میٹنگ پر دوستوں کے مشورے یقیناً مفید ثابت ہوں گے۔
اجلاس میں آج نیوز و اے ون ٹی وی کے پیر سید فرحت کاظمی، صدائے حق پارٹی کے اشفاق فاضل ، الف نیوز کے نعیم چوہان،92 نیوز کے سید عابد کاظمی،جے کے ٹی وی کے واحد کاشر ، رٹہ لائیو ٹی وی کے محمدخان ، دنیا نیوز کے راجہ ناصر ، اور سوشل ایکٹوسٹ ملک مظہر نے شرکت کی۔
کنول مطلوب ایکشن کمیٹی کی 26 دسمبر برمنگھم میٹنگ کا موضوع گفتگو کنول مطلوب کیس اور آزادکشمیر کی مجموعی امن و امان کی صورتحال تھی۔ گفتگو میں کئی مسائیل کا زکر ہوا جن میں
چند سال پہلے عبدالرزاق چغتائی کے قاتل کو پھانسی کی سزا سنائی گئی لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہوا, سلیم چغتائی اور اس کے دوبھتیجوں کے قاتل کو عدالت نے پھانسی کا حکم سنایا عملدرآمد نہیں ہوا , کٹھاڑ کے ہی ایک بچے فہیم کے اغوا اور قتل کے مجرم کو پھانسی کا آرڈر ہوا اس پر بھی عملدرآمد نہیں ہو سکا اور اب کنول مطلوب کیلئے ہم اسی سزا کیلئے جدوجہد کرنے جا رہے ہیں لیکن عدالت کا سزا سنانا اور اس پر عملدرآمد نہ ہو پانے کے پیچھے بڑی رکاوٹیں موجود ہیں , کوئی غاہبانہ ہاتھ ان قاتلوں کو بچا رہے ہیں اس بارے گفتگو ہو ئی اور کنول مطلوب ایکشن کمیٹی کے ممبران مجرم کو سزا اور عملدرآمد میں شدید تضاد جیسے حالات میں اپنا کیا کردار ادا کر سکتے ہیں کہ مجرم کو قرار واقعی سزا پر فوری عمل بھی ہو سکے , آذاد کشمیر اور اوورسیز کشمیری قانونی ماہرین سے بھی اس بارے رائے لینے پر غور ہو ہوا کہ اس سقم کو کیسے دور کیا جا سکتا ہے۔ جبکہ حکومتی بے حسی، بوسیدہ عدالتی نظام اور فرسودہ پولیس تحقیقات و تفتیش پر بھی سیر حاصل تبصرہ ہوا۔