لندن (عارف چودھری)
جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی جانب سے 26 جنوری بھارتی یوم سیاہ کے موقع پر عالمی ورچوئل کشمیر کانفرنس کا انعقاد کیا.
جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے برطانیہ میں موجودگی کے دوران ورچوئل کشمیر کانفرنس کا انعقاد کیا۔ ورچوئل کشمیر کانفرنس کے شرکاء نے بھارتی جمہوریت کے جھوٹے دعووں کے کھلم کھلا انداز میں بے نقاب کر دیا۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ بھارت میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے اور بھارت نے سات دہائیوں سے زیادہ عرصہ سے مقبوضہ جموں کشمیر پر اپنا ناجائز اور غیر قانونی قبضہ جما رکھا ہے۔ بھارت کی سات لاکھ سے بھی زیادہ افواج نے لاکھوں کی تعداد میں نہتے اور معصوم کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔ بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بھی خلاف ورزی کر رہا ہے اور تمام امن پسند عالمی اداروں انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتا چلا آ رہا ہے۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ بھارت نے آرٹیکل 370 اور35A کا خاتمہ کر کے مقبوضہ جموں کشمیر پر اپنا ناجائز قبضہ کرنے کی گھناؤنی سازش کی ہے جسے پوری دنیا نے مسترد کر دیا ہے اور تمام عالمی امن پسند قوتوں نے بھارت کے اس گھناؤنے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات کا از سر نو جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔ پاکستانی ممبران پارلیمنٹ، برطانوی ممبران پارلیمنٹ، انسانی حقوق کی تنظیموں، خواتین راہنماؤں، نوجوان راہنماؤں اور دیگر برطانوی و پاکستانی اہم ترین با اثر شخصیات نے بھارت پر زور دیا ہے کہ بھارت فوری طور پر مقبوضہ جموں کشمیر سے اپنا ناجائز قبضہ ختم کرے اور مقبوضہ جموں کشمیر کے نہتے اور مظلوم عوام کو فوری طور پر اُن کاپیدائشی حق خود ارادیت دے تا کہ وہ بھی اپنے مستقبل کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کر سکیں۔ شرکاء نے بھارتی مظالم اور بھارت میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور بھارت کا ظالمانہ چہرہ بے نقاب کیا۔ ورچوئل کشمیر کانفرنس کی صدارت جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے کی جب کہ مہمان خصوصی انجینئر علی محمد خان ایم این اے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور حکومت پاکستان تھے۔ ورچوئل کشمیر کانفرنس سے خطاب کرنے والوں میں لارڈ قربان حسین، لارڈ واجد خان، شیڈو وزیر بیرسٹر عمران حسین ایم پی سینئر وائس چیئرمین آل پارٹیز پارلیمنٹری گروپ برائے کشمیر، شیڈو وزیر افضل خان ایم پی، سابق برطانوی وزیر خارجہ ٹونی لوئڈ ایم پی، کیٹ گرین ایم پی، سابق ممبران یورپی پارلیمنٹ انتھیا میکنٹائر اور جولی وارڈ، سید فیض نقشبندی کنوینر حریت کانفرنس آزادجموں وکشمیر، فلپ بینی ان، سینیٹر ستارہ ایاز، کونسلر یاسمین ڈار، کونسلر صبیحہ خان، کنول حیات خان کشمیری، محمد شہزاد خان صدر یوتھ کونسل پاکستان، ارقم الحدید، زیشان عارف اور یوتھ کونسل کے پچاس سے زیادہ ممبران نے اپنی بھرپور شرکت کو یقینی بنا کر کانفرنس کو کامیاب کیا۔ اینڈریو گائن ایم پی چیئرمین لیبر فرینڈز آف کشمیر اور نورین فاروق ابراھیم کنوینر کشمیر کمیٹی آف پاکستانی پارلیمنٹ برائے کھیل و ثقافت نے ورچوئل کشمیر کانفرنس کے لئے اپنے خصوصی ریکارڈ شدہ پیغامات بھیجے۔ جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے اس ورچوئل کشمیر کانفرنس کو بہت بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ اس کانفرنس سے بھارت پر عالمی دباؤ میں انتہائی حد تک اضافہ ہو گا اور بھارت بہت جلد شدید حد تک مجبور ہو کر مقبوضہ جموں کشمیر سے اپنا ناجائز قبضہ ختم کرے گا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو اُن کا حق خود ارادیت دے گا۔