صحافیوں، سیاستدانوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کا مطالبہ۔
مانچسٹر25, فروری (وقائع نگار خصوصی) تحریر و تقریر کی آزادی جمہوریت کا حسن ہوتا ہے, حکومت نے “پیکا” کے نام سے آرڈیننس جاری کر کے کارکن صحافیوں کے سر پر ایک ایسی تلوار لٹکا دی ہے جس سے آزادی صحافت کا کوئی تصور باقی نہیں بچتا، لہذا حکومت وقت اس کالے قانون کو فی الفور منسوخ کرے، ان خیالات کا اظہار پریس کلب آف پاکستان یوکے کے زیر اہتمام منعقد کیے جانے والے آزادی صحافت پر حکومتی قدغن کے خلاف احتجاج کے موقع پر مقررین نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، یہ احتجاج قونصلیٹ جنرل مانچسٹر کے سامنے کیا گیا،احتجاج کے آخر میں قونصلیٹ جنرل کی نمائندہ کو یاداشت بھی پیش کی گئی،احتجاجی ریلی میں پریس کلب آف پاکستان یوکے کے ممبران،صحافتی تنظیموں کے نمائندوں،سیاستدانوں،سول سوسائٹی کے اراکین، اور بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی ،قونصلیٹ جنرل مانچسٹر کے سامنے احتجاجی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرنے والوں میں پریس کلب آف پاکستان کے چیئرمین اعجاز افضل شیخ قائم مقام صدر تاثیر چوہدری سیکرٹری جنرل مظہر بخاری،نائب صدر شوکت قریشی،پاک سر زمین پارٹی کے رہنما چودھری شاہد سندھو ممتاز قانون دان محمد فاروق پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما رضیہ چودھری، سماجی رہنما ڈاکٹر یونس پرواز،ممتاز صحافی طاہر چودھری،ممتاز صحافی وسیم چودھری، صحافی ہارون مرزا ولسن ٹی وی کے سی او اظہر اوری، صحافی عامر خان، جی ایس ٹی وی کی سی او مقدس مجید، کے ٹو ٹی وی کے سی او سید کاشف سجاد،ممتاز انوسٹی گیٹو صحافی حسن چوہدری ، صحافی سمیرا اشرف اور شکیل قمر کے نام شامل ہیں۔
