مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی کی موجودہ تحریک میں وادی کشمیر کے بعد اوورسیز کشمیری اول دستے کا کردار ادا کر رہے ہیں

Spread the love

لندن ( عارف چودھری)  جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی کی موجودہ تحریک میں وادی کشمیر کے بعد اوورسیز کشمیری بالخصوص میرپور ڈویژن کے لوگ ہر اول دستے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کو مختلف ایوانوں، سیاسی جماعتوں اور حکومتوں تک مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کی آواز موثر انداز میں پہنچانے کے لئے اُن کے کردار کو آزادجموں و کشمیر کے سیاستدان صرف اپنے مفادات کے لئے استعمال کر تے چلے آ رہے ہیں۔ اِس علاقے کے عوام نے پاکستان اور آزادجموں و کشمیر کے لئے پن بجلی پیدا کروانے کے لئے بے مثال قربانیاں دی ہیں، اپنے آباؤاجداد کی قبروں پر پانی کھڑا کر کے پاکستان کو روشن کیا ہے اور آزادجموں و کشمیر کے لئے وسائل مہیا کئے ہیں۔ گذشتہ 60 سالوں سے لے کر آج تک متاثرین منگلا ڈیم کے مسائل کو حل کرنے کی بجائے اُن کے مسائل میں مذید اضافہ کیا جاتا رہا ہے۔ رٹھوعہ ہریام پُل، نئی آبادیوں میں بنیادی سہولتوں کا فقدان، زمینوں پر قبضے اور ہر محکمے میں رشوت ستانی، سفارش کلچر و دیگر اقسام کے جرائم کی وجہ سے آزادجموں و کشمیر کی بیرون ممالک بسنے والی تیسری نسل پاکستان اور آزادجموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کرنے کے بارے میں سوچنے کا بھی ارادہ نہیں رکھتی۔ ہماری تیسری نسل اپنے ملک میں واپس آنے سے بھی ڈرتی ہے اور مختلف سرکاری محکموں کے بد ترین رویوں، رشوت اور سفارش کی وجہ سے وہ اپنے ملک میں آنے سے مکمل طور پر خوفزدہ ہو چکے ہیں اور ہر گز اپنے ملک میں واپس آنے کے لئے تیار نہیں ہیں اور نہ ہی سرمایہ کاری کرنے کے لئے راضی ہیں۔ اگر چند سالوں کے اندر اندر ان تمام کمزوریوں اور کوتاہیوں کو دور نہ کیا گیا تو اِس کے بہت ہی بھیانک نتائج سامنے آ سکتے ہیں اور بیرونی سرمایہ کاری مکمل طور پر ختم ہو سکتی ہے۔ اِن خیالات کا اظہار راجہ نجابت حسین نے میرپور میں صحافیوں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ راجہ نجابت حسین نے کہا کہ وہ اور ان کی تنظیم کے دیگر عہدیداران برطانیہ اور یورپ کے علاوہ پاکستان اور آزادجموں و کشمیر میں بھی سیاستدانوں اور ارباب اختیار کو مسئلہ کشمیر کے سلسلہ میں بیرون ممالک کشمیریوں کی خدمات اپنی نسل کی طرف سے مکمل طور پر بیزارگی جیسے معاملات سے ہمیشہ سے آگاہ کرتے چلے آ رہے ہیں جس پر آج تک کوئی توجہ نہیں دی گئی اور یہ سنگینی دن بدن بڑھتی چلی جا رہی ہے۔ ہمارے سیاستدان صرف اپنے اندرونی جھگڑوں اور مکمل طور پر ذاتی مفادات کی جنگ لڑ رہے ہیں اور عوام کو ہر دور میں پتھروں والے دور میں دھکیلا جاتا رہا ہے اور عوامی لاوا کافی عرصہ سے یہ ظلم برداشت کر رہا ہے اور اب کسی بھی وقت یہ عوامی آتش فشاں پھٹ سکتا ہے اور سب کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ آزادجموں و کشمیر کے سیاستدان ریاست جموں وکشمیر کو اور تحریک آزادی کو ناقابل فراموش اور ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں۔ تحریک آزادی کی ابتداء ہمار ے بزرگوں نے کی تھی اور لاکھوں انسانوں کی قربانیاں پیش کر کے مہاراجہ کے خلاف عملی آواز بلند کی تھی۔ اب تک پانچ لاکھ سے زیادہ شہادتیں ہو چکی ہیں، ہزاروں خواتین کی عزتوں کی بے حرمتی تاحال جاری ہے اور لاکھوں نوجوانوں کے مستقبل، کاروبار، ملازمتوں کو مکمل طور پر محدود کر دیا گیا ہے۔ راجہ نجابت حسین نے اس موقع پر عام عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے حقوق کے لئے اور مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کی آزادی کے لئے پاکستان اور آزادجموں و کشمیر میں مکمل طور پر متحد و منظم ہو جائیں اور اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کے راہنماؤں کو اپنے تمام معاملات، مشکلات، مسائل اور مقبوضہ جموں کشمیر میں جاری ظلم وستم کے بارے میں بھرپور انداز میں احساس دلائیں۔راجہ نجابت حسین نے کہا کہ برطانیہ اور یورپ میں کشمیری تنظیموں، کشمیری نژاد اراکین پارلیمنٹ، کونسلروں اور خواتین راہنماؤں نے جو سفارتی کامیابیاں حاصل کی ہیں آزادجموں وکشمیر کے سیاستدان اُن تمام کامیابیوں کا کریڈٹ لینا فوری طور پر بند کردیں ا ور آزادجموں وکشمیر کی تعمیر و ترقی کے لئے عملی طور پر کام کریں اور صرف اور صرف عوامی مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کے لئے عملی اقدامات کو یقینی بنانے کے لئے سرگرم رہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام اندرونی محاذ پر اپنی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں جب کہ بیرون ممالک بسنے والے کشمیریوں نے سفارتی محاذ پر اپنی سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ پاکستانی وزارت خارجہ، میڈیا اور کچھ سیاستدان اپنی ذاتی حیثیت میں کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں جس کے لئے ہم اُن سب کے دل کی اتھا ہ گہرائیوں سے مشکور ہیں اور کشمیریوں کے ساتھ تعاون کرنے والوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اس موقع پر راجہ نجابت حسین نے منگلا ڈیم کی تعمیر کے وقت بے گھر ہونے والوں کی مکمل بحالی اور مقبوضہ جموں و کشمیر سے ہجرت کر کے آزادجموں و کشمیر میں آباد ہونے والے کشمیریوں کے مسائل فوری طور پر حل کرنے کے لئے حکومت پاکستان اور حکومت آزادجموں وکشمیر سے بھرپور انداز میں عملی اقدامات اُٹھانے کا مطالبہ بھی کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں