(بریڈفورڈ) رپورٹ عارف چودھری )جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کو لکھے گئے خط پر زبردست انداز میں خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنا عہدہ سنبھالتے ہی 10 مئی 2022 کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سیکورٹی کونسل کو باضابطہ خط تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں کشمیر میں غیر قانونی طور پر جاری انتخابی حد بندیوں کا معاملہ اُٹھایا ہے اور کہا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے بھارت مسلمانوں کی نمائندگی کاحق چھین رہا ہے جو کہ بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔بھارت کھلم کھلا انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے اور مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ بھارت اس لئے کر رہا ہے تا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں ایک مرتبہ پھر بھارت کی مرضی کی کٹھ پتلی حکومت قائم ہو سکے۔ بھارت کے اس طرح کے غیر قانونی اقدامات بی جے پی اور آرایس ایس کا گٹھ جوڑ ہیں اور وہ اپنی ہندوتوا سوچ کو فروغ دے رہے ہیں۔ بھارت پورے مقبوضہ جمو ں کشمیر میں ہندؤوں کی آباد کاری کر کے مسلمانوں کی اکثریت کوختم کرتا جا رہا ہے۔ بھارت نے اسی لئے مقبوضہ جموں کشمیر میں جغرافیائی تبدیلیاں کرنے کا گھناؤنا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں کشمیر میں ہونے والے غیر قانونی حد بندیوں کو بند کروائے اور بھارت کو یہ بات یاد دلائے کہ جموں وکشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے اور اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قراردادیں موجود ہیں اور بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جغرافیائی تبدیلیاں کرنے سے روکا جائے۔انسانی حقوق کی پامالیوں سے بھارت کو باز رکھا جائے اور بھارت کی جانب سے جاری کشمیریوں کی سیاسی اور معاشی استحصالی بند کروائی جائے۔ بھارت پر زور دیا جائے کہ بھارت فوری طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو اپنی مرضی کے مطابق اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے کا حق دے اور اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قراردادوں کے مطابق رائے شماری کروائی جائے۔جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے پاکستان کے وزیر خارجہ کے خط کو انتہائی اہمیت کا حامل خط قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وزیر خارجہ نے جس بھرپور انداز میں کشمیری قوام کی آواز کو اقوام متحدہ میں اپنے خط کے زریعے بلند کیا ہے وہ قابل تعریف ہے اور ہم اپیل کرتے ہیں کہ پاکستانی وزیر خارجہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے تمام ممبران ممالک سے اپیل کریں کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کا دورہ کریں اور خو دحقائق کا جائز ہ لیں۔ راجہ نجابت حسین نے کہا ہے کہ بھارت نے کشمیریوں کے مقبول ترین راہنماؤں جن میں یاسین ملک شامل ہیں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لے رکھا ہے اور مقبوضہ جموں کشمیر میں انتخابی حد بندیاں غیر قانونی طور پر جاری ہیں، انسانی حقوق کی پامالیاں جاری ہیں، خواتین، بچوں، بوڑھوں اور نوجوانوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔راجہ نجابت حسین نے پاکستانی وزیر خارجہ سے اپیل کی ہے کہ وہ دنیا کے مختلف ممالک کا دورہ کر کے مسئلہ کشمیر کی سنگینی کو خود تمام ممالک کے پارلیمانوں اور سیاستدانوں کے ساتھ شیئر کریں اور مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے دو ٹوک موقف کی بین الا اقوامی حمایت حاصل کریں تاکہ بھارت پر دباؤ بڑھا کر مقبوضہ جموں کشمیر کے عوا م کو بھارتی ناجائز قبضے اور تسلط سے آزادی دلوائی جا سکے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قراردادوں کے مطابق حل کروایا جا سکے۔ راجہ نجابت حسین نے پاکستانی وزیر خارجہ کو مسئلہ کشمیر کے سلسلہ میں بین الاقوامی لابی متحرک کرنے کے لئے اپنی جانب سے اور اپنی پوری ٹیم کی جانب سے ہر ممکن حد تک تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔
