ٹیم سائڈ کی پہلی ایشین پاکستانی مسلم میئر ٹفہین شریف سے بیورو چیف اردو گلوبل صابرہ نا ہید کی خصوصی گفتگو

Spread the love


اردو گلوبل نیٹ ورک آرٹ اینڈ کلچر اور ویمن ونگ نے بھی شرکت کی۔
میئر ٹفہین شریف نے صابرہ ناہید اور پوری ٹیم کو تعریفی سند سے نوازا۔
مورخہ 20 ستمبر 2023 ( صابرہ ناہید بیورو چیف اردو گلوبل نیٹ ورک ) اردو گلوبل نیٹ ورک کی ٹیم سائڈ کی پہلی پاکستانی نزاد مسلم میئر تفہین شریف کے پارلر میں صابرہ ناہيد ، سرپرست شہزاد مرزا اپنی پوری ٹیم کے ساتھ ملاقات کے لئے گئے ۔ اور میئر نے بہت گرم جوشی سے سب کا استقبال کیا ۔ اور شکریہ ادا کیا ۔ٹیم نے ان کو پھول پیش کئے۔ اور صابرہ ناہيد نے انٹرویو کا آغاز کیا۔
صابرہ ناہید : میئر صاحبہ سب سے پہلے تو میں آپ کو اپنی اور پوری ٹیم کی طرف سے پہلی مسلم پاکستانی میئر بننے کے مبارکباد پیش کرتی ہوں اور آپ مئی 22 میں ڈپٹی میئر بھی رہیں ۔ بہت مبارک ہو۔ ساتھ ہی بتانا چاہوں گی کہ یہ انٹرویو اردو میں ہو گا ۔
میئر ٹفہین : سب سے پہلے تو میں آپ کو خوش آمدید کہتی ہوں کہ آپ میرے پارلر میں تشریف لائے اور ہاں میری پوری کوشش ہوگی کہ میں آپ کے سوالات کے جوابات اردو میں دوں۔
1: پہلی مسلم اور وہ بھی پاکستانی میئر کیسا محسوس کرتی ہیں؟
الحمدللہ اللہ کے کرم ، ماں کی دعاؤں ،میرے میاں اور کمیونٹی کی سپورٹ سے یہ پوزیشن حاصل ہوئی ہے۔ ایک مسلمان عورت کی حیثیت سے میرے لئے یہ بہت فخر کی بات ہے کہ اللہ تعالٰی نے مجھے اس مقام تک پہنچایا۔ ہمیں بھی ایتھنک کمیونٹی کے ساتھ کام کرنا ہے اور دوسروں سے مختلف نظر آنا ہے۔ مجھے 3 سے 4 مہینے ہوگئے ہیں اس عہدے پر اور آج تک میں نے کمیونٹی کے لئے بہت کام کیا ہے اور مجھے اب تک بہت سے لوگ ملنے آئے ہیں اور ان کے مسائل حل کر کے دلی خوشی ہوئی ہے ۔ اب تک میں جہاں بھی گئی ٹیم سائڈ میں ، اولڈھم میں ، سیلفرڈ ، ٹریفرڈ، گریٹر مانچسٹر میں مجھے سب نے بہت عزت دی چاہے وہ ہماری کمیونٹی کے ہوں یا دوسری کمیونٹی سے ہوں جس کے لئے میں سب کی مشکور ہوں۔ میں یہی کہوں گی کہ آپ لوگوں سے جہاں بھی ہوتا ہے جیسے بھی ہوتا ہے کمیونٹی کی مدد کریں ۔ 2 : تفہین آپ نے پولیس میں بھی بحثیت ڈپٹی کمشنر کام کیا ۔ آپ کا یہ تجربہ کیسا رہا ؟
جو لوگ مجھے نہیں جانتے میں انھیں بتانا چاہوں گی کہ میں پچھلے 12 سالوں سے کونسلر ہوں ۔ پہلے میں لاء فرم میں کام کرتی تھی۔ وھاں سے میں نے سیکھا کہ میں کمیونٹی کے لئے کیسے کام کر سکتی ہوں ۔ جب میں 8 سال کی تھی تو میں نے چیرٹی کا کام شروع کیا لوگوں کے گھروں میں جا جا کر میں فنڈ ریزنگ کرتی تھی اور پھر مجھے محسوس ہوا کہ اپنی تعلیم کی طرف بھی توجہ دینی چاہیے ۔جب سولہ سترہ سال کی ہوئی تو پرائمری سکول کی سکول گورنس بھی رہی ۔ ابھی بھی گورنس ہوں ۔ میں لنڈن میں کیبنٹ ممبر بھی رہی اور میری خواہش تھی کہ مجھے کرائم ڈیپارٹمنٹ میں بھی کام کرنا ہے میرے لئے بڑے فخر کی بات کہ مجھے 2012 میں ہائی کمشنر، چیف کانسٹیبلز کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا ۔ جب میری شادی ہوئی تو میں ٹیم سائڈ میں منتقل ہوگئی۔
3 : آپ نے کہاں تک تعلیم حاصل کی ؟
میں نے جی سی ایس کی ، اے لیول کیا اور ایل ایل بی میں گریجویٹ کیا ۔ میں نے لاء میں ٹریننگ بھی کی ، لاء فرم میں کام کیا ۔ بینکنگ میں کام کیا ۔کوآپریٹو ورک ، لیگل ورک غرضیکہ میں نے بہت ساری جگہوں پر کام کیا۔ پھر میری فیملی لائف شروع ہوئی اس میں مصروف ہو گئی اور میری پوری کوشش ہوتی ہے کہ میں اپنے بچوں کو پورا وقت دوں اور اس کے لئے میرے میاں میرا بہت ساتھ دیتے ہیں ۔ جب میں گھر نہیں ہوتی وہ بچوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔

میں یہاں پر اپنی خواتین سے کہنا چاہوں کی کہ آپ جب اور جہاں بھی کوئی موقع ملے انسانیت کی خدمت کرتی رہیں اور مشکلات سے گھبرائیں نہیں۔ انشاءاللہ آپ کی زندگی بہت اچھی گزرے گی ۔
4 : کیا اپنی مرضی سے اس شعبے میں آئی ہیں یا کسی سے متاثر ہو کر آئی ہیں ؟
نہیں الحمدللہ مجھے بچپن سے دوسروں کی مدد کا شوق تھا میرے ارد گرد بہت سی پاکستانی کمیونٹی تھی جن کے لئے میرے دل میں مدد کا جذبہ تھا میرا کوئی رول ماڈل نہ تھا میری فیملی میں کوئی بھی ایسا نہیں تھا جو اس شعبے میں تھا مجھ میں خود ایسی صلاحیت تھی کہ میں کچھ بنوں اور میں نے وہ کر دکھایا ۔
5 : والدین نے منع تو نہیں کیا کہ اتنے مشکل شعبے میں کام نہ کرو ؟
نہیں انھوں نے منع تو نہیں کیا مگر اب آ کر انھیں پتہ چل گیا کہ یہ بہت ہی مشکل کام ہے خاص کر ایک عورت کے لئے یہ بہت ہی محنت طلب ہے جوکہ آپ ساتوں دن اور چوبیس گھنٹے مصروف رہتے ہیں اور ہر وقت آن کال ہوتے ہیں ۔ پولیٹکس بہت مشکل کام ہے کبھی آپ کو لوگوں سے بہت پیار ملتا ہے اور کبھی بہت ہی نفرت ۔ مگر اللہ کا شکر ہے کہ مجھ میری فیملی سپورٹ حاصل ہے۔
6 : آپ مجھے اپنی فیملی کے بارے میں کچھ بتانا پسند کریں گی ؟ جی بالکل میرا تعلق ایک بڑی فیملی سے ہے اور بڑی فیملی کے بہت سے فائدے بھی یوتے ہیں۔ ان کی سپورٹ رہتی ہے ۔میرے آباو اجداد آزاد کشمیر کوٹلی سے آئے۔ میرے والد انگلینڈ آ کر آباد ہوئے ہم کوئی امیر خاندان سے نہیں تھے میرے والد نے یہاں آ کر بہت محنت کی اور ہمیں اعلی تعلیم دلوائی۔ میرے 2 بچے ہیں۔
7 : بحثیت میئر آپ ٹیم سائڈ میں کیا تبدیلیاں لانا چاہیں گیئں خاص طور پر این ، ایچ، ایس میں ؟ مجھے اللہ تعالٰی نے اتنا اچھا مرتبہ دے کر مجھ پر احسان کیا ہے اور میں اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس پر پہلے ہی سے کام کر رہی ہوں ۔اور میری پوری کوشش ہوں گی کہ میں این ایچ ایس کو بہتر بناؤں ۔ میں ہر کمیونٹی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہوں ۔ این ایچ ایس کے بڑے میرے میاں ڈاکٹر جو کے کنسلٹنٹ ہیں مینٹل ہیلتھ میں تین سال سے کام کر رہے ہیں۔ ہم دونوں اکٹھے ہسپتال کے لئے کام کر رہے ہیں اگلے ہفتے ہم دونوں بچوں کے ورڈ میں جا رہے ہیں جہاں ابھی تک کوئی نہیں گیا یہ میری اپنی سوچ تھی اب ہم دونوں میاں بیوی وہاں جا رہے ہیں ہم انھیں تھوڑی سی خوشی دینا چاہتے ہیں ۔ ہم انھیں کھلونے دیں گے ہم اچھی قسم کی تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔این ایچ ایس کی چیف ایگزیکٹو کیرن جین کے ساتھ میں ملی ہوں اور ہسپتال میں بہتری لانے پر بات چیت کی ہے۔
بحثیت میئر میں ایک چیرٹی کو دیکھ بھال بھی کر رہی ہوں اور اس کی لئے خاصے کام بھی کر رہی ہوں ۔ 8 : خواتین کے لئے کوئی پیغام دینا چاہیں گیئں؟
میری خواتین سے یہی درخواست ہے کہ وہ اعلی تعلیم حاصل کریں ۔ گھروں سے باہر نکلیں اور خدمت خلق کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں ۔
بہت شکریہ میئر صاحبہ ہمیں وقت دینے اور مہمان نوازی کا اور خاص طور پر میری صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے مجھے اور پوری ٹیم کو تعریفی سند عطا کرنے کا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں