گذشتہ پانچ مہینوں سے پاکستان و آزادجموں وکشمیر کے دورہ پر ہوں، راجہ نجابت حسین

Spread the love

لندن ( عارف چودھری) جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین ستارہ پاکستان نے کہا ہے کہ وہ ان گذشتہ پانچ مہینوں سے پاکستان و آزادجموں وکشمیر کے دورہ پر ہیں اور ان کی یہاں موجودگی کے دوران جہاں پاکستان و آزادجموں وکشمیر میں تقریبات منعقد کرکے مسئلہ کشمیر کو پوری دنیا میں اُجاگر کیا جا رہا ہے اور مسئلہ کشمیر کے فوری اور پائیدار حل کے لئے بھارت پر عالمی دباو میں اضافہ کیا جا رہا ہے وہیں برطانیہ میں موجود تحریک کے ٹیم نے برطانوی ممبران پارلیمنٹ انجیلا رائنر، اینڈریو گوئن و دیگر ممبران پارلیمنٹ سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور انہیں کشمیری قوم کے جذبات اور احساسات کے بارے میں آگاہ کیا اور انہیں بتایا کہ پوری دنیا میں بسنے والے کشمیری 26 جنوری کو بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں اور بھارت کے غاصابانہ اور جابرانہ قبضے کے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ہیں۔ حالیہ دنوں میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ ڈیبی ابراھم اور سارہ اوون نے برطانوی پارلیمنٹ میں اپنی اپنی تقاریر میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے جانب سے انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کی جا رہی ہیں جنہیں رکوانے کے لئے برطانیہ اپنا کردار ادا کرے۔ تحریک کی ٹیم نے 6 فروری کو برطانوی پارلیمنٹ میں منعقد ہونے والی یوم یکجہتی کشمیر کانفرنس میں شرکت کے لئے تمام ہم خیال برطانوی ممبران پارلیمنٹ کو شرکت کی دعوت دی۔ ڈیبی ابراھم ایم پی نے تحریک کی ٹیم کو اپنی شرکت اور اپنی بھرپور سپورٹ کا یقین دلایا ہے۔ یوم یکجہتی کشمیر کانفرنس کی تقریب کے مہمان خصوصی ڈاکٹر محمد فیصل برطانیہ میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر ہوں گے۔ راجہ نجابت حسین نے تمام سیاسی، سماجی و دیگر ہم خیال جماعتوں کے مرکزی عہدیداروں کو اس کانفرنس میں شرکت کے لئے دعوت نامے ارسال کر دیئے ہیں اور اس بات پر زور دیا ہے کہ تمام راہنما مشترکہ اور متفقہ لائحہ عمل طے کریں تا کہ سال 2024 میں پوری دنیا میں سفارتی محاذ پر مسئلہ کشمیر کو اُجاگر کرنے کے لئے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قراردادوں کے مطابق حل کروانے کے لئے اجتماعی کوششوں اور کاوشوں میں تیزی لائی جا سکے۔ مسئلہ کشمیر کو اس طریقہ سے اُجاگر کیا جا نا چائیے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بھارتی تسلط سے آزادی دلوانے کے لئے پوری دنیا میں بسنے والے کشمیری اپنا انتہائی موثر کردار ادا کرسکیں اور تحریک آزادی کشمیر کو اسی طرح زندہ کر سکیں جس طرح مقبوضہ کشمیر کے اندر حریت کانفرنس کی قیادت، کشمیری خواتین، کشمیری نوجوانوں، کشمیری سیاسی و سماجی کارکنوں، کشمیری صحافیوں، کشمیری غازیوں اور کشمیری مجاہدوں نے زندہ رکھا ہوا ہے اور آج تک تحریک آزادی کشمیر کو زندہ رکھا ہوا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے پانچ لاکھ کشمیریوں کی شہادتوں کا نذرانہ پیش کردیا مگر ان کے جذبہ آزادی اور تحریک آزادی میں زرہ برابر بھی کمی نہیں آئی ہے۔ بیرون ممالک بسنے والے کشمیریوں نے مسئلہ کشمیر کو دنیا کے ہر ایوان، ہر پارلیمان اور ہر با اثر عالمی ادارے میں پیش کیا ہے اور مسئلہ کشمیر کی سنگینی کے بارے میں دنیا کو آگاہ کرتے چلے آ رہے ہیں، کشمیر پر بھارتی ناجائز قبضے کے مذمت کرتے چلے آ رہے ہیں اور مسئلہ کشمیر کے مستقل، پرا من اور پائیدار حل کے لئے مسلسل لابی کر رہے ہیں۔ راجہ نجابت حسین نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ میں منعقد ہونے والی یوم یکجہتی کشمیر کانفرنس کے دوران اس آواز کو بلند کریں گے کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت دیا جائے اور بھارت کے ناجائز قبضے کا خاتمہ کروایا جائے اور کشمیریوں کو بھی دیگر اقوام کی طرح آزادی کے ساتھ جینے کا حق دیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں