ایسے ناسور گندے انسانوں کو عبرت ناک سزا ملنی چاہئے

Spread the love

ایسے ناسور گندے انسانوں کو عبرت ناک سزا ملنی چاہئے تاکہ دوبارہ کسی میں ایسی گھٹیا حرکت کرنے کی جرائت نہ ہو۔ ایسے کتنے ہی کیس رونماء ہوچکے ہیں مگر لڑکیاں پھر بھی ایسے درندوں کے ہاتھ چڑھ جاتی ہیں۔

تصویر میں یہ معصوم سا نظر آنے والا پڑھا لکھا شخص خود کو بہت مفکر اور فلاسافر مانتا ہے۔ یہ فیصل آباد کا رہائشی شخص سوشل میڈیا کے ذریعے سے معصوم بچیوں کو پیار کے جھوٹے جال میں پھنسا کر ان کی عزت لوٹ لیتا ہے اور پھر ان کی نازیبا ویڈیو کے ذریعے انہیں بلیک میل کر کے ان سے پیسوں کی ڈمانڈ کرتا ہے۔ یہ خاص کر کہ فیس بک پر معصوم بننے کا ڈھونگ کر کے کئی کئی معصوم لڑکیوں کو اپنی درندگی کا نشانہ بنا چکا ہے اور ان کی ذاتی انفارمیشن سے انہیں بلیک میل کر کے لاکھوں روپے وصول کر چکا ہے۔ پیار کے نام پر یہ حیوانیت کا کھیل کھیلنے والے کا نام انجم رسول ولد محمد اشرف ہے جو فیصل آباد میں محلہ رضاآباد میں رہتا ہے اور جس نے بہت ساری بے بس بیچاری لڑکیوں کو اپنی حوس کا نشانہ بنا کر پھر انہیں بلیک میل کیا۔ اور لڑکیاں بیچاری سماج سے مجبور ہوکر اپنی بدنامی کے ڈر سے کہیں کسی سے کچھ بول نہیں پائیں اور ان کی مجبوری ہی اس جانور کی طاقت بنی ہوئی ہے۔ سماج میں پلتے ہوئے اس ناسور کی داستان اسی کے ہاتھوں شکار ہونے والی ایک بہن نے مجھے سنائی ہے کہ کیسے اس نے اسے اپنی درندگی کا نشانہ بنایہ اور پھر اس سے تھوڑے تھوڑے کر کہ 8 لاکھ روپے وصول کیے اسے بدنامی کی دھمکیاں دے کر اور اسی طریقے سے اس نے بہت ساری نادان لڑکیوں کی زندگیاں برباد کردی جو فیس بک پر پیار کے جال میں پھنستی ہیں۔ اور یہ بچا رہا کیوں کہ کوئی بھی لڑکی بدنامی کے ڈر سے کسی کو کچھ بتا نہ سکی۔ اور اس جانور کے جیسے بہت سارے لوگ ہیں جو پورے پاکستان میں ایسی حیوانیت اور درندگی کر رہے ہیں جنہیں سماج سے نکالنا بہت ضروری ہے اور فیس بک پر آنے والی لڑکیوں کو بھی یہ ضروری پیغام ہے کہ خدارا کسی ایسے جھوٹے پیار کے پیچھے اپنی اور اپنے خاندان کی زندگی برباد نہ کریں۔
کیا ایسے جانور اسی طرح کھلے عام گھومتے رہیں گے
معلوم نہیں سوشل میڈیا کی وجہ سے ایسے کتنے کیس رونماء ہوئے ہوں گے, اس معاشرے میں ایسے کتنے درندے کھلے عام گھوم رہے ہوں گے۔
کیوں کہ لڑکیاں اپنی بدنامی کی وجہ سے خاموش ہوجاتی ہیں۔
اس خبر کو اتنا شیئر کریں کہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں