مثبت صحافت کو فروغ دینے والوں کو یا راستے سے ہٹا دیا جاتا ہے یا جیل کی سلاخوں کے پیچھے۔صوبائی سیکرٹری جنرل مولانا عطاء الحق
یوم صحافت کے موقع پر جمیعت علمائے اسلام خیبر پختون خواہ کے رہنماوں کا شہید صحافیوں کو خراج تحسین۔صوبائی سیکرٹری اطلاعات عبدالجلیل جان
پشاور(چیف اکرام الدین)آذادی صحافت کے علم برداروں نے صحافت پر پابندیاں لگا کر حق بات لکھنے اور کہنے کو جرم قرار دیا مثبت صحافت کو فروغ دینے والوں کو یا راستے سے ہٹا دیا جاتاہے یا جیل کی سلاخوں کے پیچھے۔ ،یوم صحافت کے موقع پر جمعیتِ علمائے اسلام صوبہ خیبر پختونخوا کے رہنماؤں کا شہید صحافیوں کو خراج تحسین جمعیت علمائے اسلام صوبہ خیبر پختونخوا کے امیر مولانا عطاء الرحمن، صوبائی سیکرٹری جنرل مولانا عطاء الحق درویش آور صوبائی سیکرٹری اطلاعات عبدالجلیل جان نے یوم آزادی صحافت کے موقع ایک پیغام میں کہا ہے کہ ہر دور میں مثبت اور منفی صحافت کے درمیان ٹکراؤ کی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ہمیشہ فتح حق بولنے اور سچ لکھنے والوں کی ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ آج صحافت کی آذادی کے بلند بانگ دعوے کرنے والوں نے بے جا پابندیاں لگا کر حق اور سچ لکھنے والوں کو پابند سلاسل کرنے کی پالیسیوں کا آغاز کردیا ہے انہوں نے کہا کہ صحافت کو دبانے والے حکمرانوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ بےباک اور نڈر صحافی نہ صرف صعوبتیں برداشت کرسکتا ہے بلکہ شہادت کا جام بھی نوش کرسکتا ہے انہوں نے شہید صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ظلم جبر کا مقابلہ کرتے ہوئےصحافت کے میدان کے ان شہداء نے مثبت صحافت کے فروغ کے لیے قربانی دیکر اعلیٰ اقدار کو زندہ کیا ہے انہوں نے امید ظاہر کی کہ آذادی صحافت کے لئے جدو جہد کرنے والوں کاوشیں ضرور رنگ لاہینگی