بچوں میں سمارٹ فون لیپ ٹاپ کا استعمال کینسر، بھینگا پن، جیسی بیماریاں

Spread the love

جہلم(چوہدری عابد محمود +مرزاکفیل بیگ کیفی)جہلم بچوں میں سمارٹ فون لیپ ٹاپ کا استعمال اور ان سے نکلنے والی ریڈی ایشنز سے بچوں کو آنکھوں کا کینسر، بھینگا پن، آنکھوں کا باہر آجانا، کالا موتیا، آنکھوں کا سائز بڑھ جانا جیسی بیماریاں سامنے آنا شروع ہو گئیں، بچوں کی آئی گروتھ ابھی مکمل نہیں ہوئی ہوتی سیل فون کی ریڈی ایشنز سے آنکھوں کے ریٹینا (اندرونی پردہ) کو نقصان ہونا شروع ہو جاتا ہے، جس سے نظر کی کمزوری واقعہ ہونی شروع ہو جاتی ہے، ان خیالات کا اظہار معروف سرجن ڈاکٹرشاہد سہیل نے اخبار نویسوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا انہو ں نے کہا کہ حالیہ سروے کے مطابق سکول جانیوالے 65 فیصد بچے کمزوری نظر اور دیگر آنکھوں کی بیماریوں میں مبتلا ہیں کالج کی سطح پر 50 فیصد سے زائد طالبعلموں کو نظر کی عینک لگ چکی ہے، اس کی بڑی وجہ تمباکو نوشی کے دھوئیں سے نکلنے والے کیمیکلز بھی ہیں کم عمر بچے جن کے اعضاء ابھی مکمل نہیں ہوئے ہوتے ماؤں کا انہیں چند منٹ سیل فون بہلاوے کے لئے دینا انہیں زندگی بھر اپاہج بنا سکتا ہے، ہم بچوں کی آنکھوں کا معائنہ اس وقت کرواتے ہیں جب سکول سے پیغام آتا ہے کہ بچہ سبق دیکھ کر نہیں پڑھ رہا اس کو نظر کا مسئلہ ہے، 4 دہائیاں قبل چند ہسپتالوں میں مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کر رہے تھے آج ہر شہر گلی محلے میں آنکھوں کے کلینک اور ہسپتال کھلے ہوئے ہیں اور جگہ جگہ فری آئی کیمپ لگائے جارہے ہیں، جہاں سینکڑوں کی تعداد میں آنکھوں کے مریضوں کو مفت طبی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں، مگر آنکھوں کی بیماریوں پرکنٹرول نہیں کیا جارہا ضرورت اس امر کی ہے کہ شہریوں میں شعور اور آگاہی کے لئے واکس اور سیمینار کا انعقاد کیا جائے۔سکولوں، کالجوں میں باقاعدہ بچوں کو آگاہی فراہم کی جائے تاکہ زیرتعلیم طلباء و طالبات کم سے کم موبائل فونز کا استعمال کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں