جہلم شہر و مضافاتی علاقوں میں چوتھے روز بھی پٹرول کی قلت دیکھنے کو نظرآئی

Spread the love

جہلم(چوہدری عابد محمود +عمیراحمدراجہ)جہلم شہر و مضافاتی علاقوں میں چوتھے روز بھی پٹرول کی قلت دیکھنے کو نظرآئی جس کی بنیادی وجہ پٹرول پمپوں میں سپلائی نہ آنا ہے جس کے باعث شہر ی پٹرول کے حصول کیلئے مختلف علاقوں میں قائم پٹرول پمپوں کے چکر لگاتے رہے۔واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاذپر حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی گئی تھی جس کے بعد 90 روز میں پٹرول کی قیمت میں 43 اور ڈیزل کی قیمت میں 47 روپے کی غیر معمولی کمی واقع ہوئی، بااثر پٹرول پمپس مالکان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی خبر سننے کے بعد پٹرول ڈپوؤں پر پٹرول کی ڈیمانڈ کرنے کی بجائے خاموشی اختیار کر لی جس کیوجہ سے یکم جون کو پٹرولیم مصنوعات کی کمی کے بعد پٹرول پمپوں پر موجود پٹرول ختم ہونا شروع ہوگیا اس طرح پمپ مالکان نے پٹرول کی عدم موجودگی کا بہانہ بنا کر حکومت کی مقررہ کردہ نرخوں پر پٹرول کی فروخت کرنے کی بجائے مضافاتی علاقوں میں غیر قانونی طریقے سے پٹرول فروخت کرنے والے دکانداروں کو سابقہ نرخوں پر پٹرول فروخت کرکے اپنا نقصان پورا کرنا شروع کر رکھا ہے، جبکہ مضافاتی علاقوں میں غیر قانونی طور پر پٹرول فروخت کرنے والا مافیا 150 روپے فی لیٹر کے حساب سے پٹرول فروخت کرکے شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہے یہاں قابل زکر بات یہ ہے کہ محکمہ انڈسٹری کے ڈسٹرکٹ آفیسر بھی دفتر تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں جبکہ سول ڈیفنس کے ذمہ داران کی ملی بھگت سے مضافاتی علاقوں میں غیر قانونی طریقے سے پٹرول فروخت کرنے والوں نے درجنوں مقامات پر پٹرول کی بوتلیں مہنگے داموں فروخت کرنی شروع کر رکھی ہیں، شہریوں اور ٹرانسپورٹروں نے ڈپٹی کمشنر جہلم سے مطالبہ کیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کا بحران پیدا کرنے والے پٹرول پمپس مالکان سمیت غیر قانونی طریقے سے بوتلوں میں پٹرول فروخت کرنے والے دکانداروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کروائے جائیں تاکہ پٹرول کی وجہ سے پیش آنے والے بحران کا جلد از جلد خاتمہ ممکن ہو سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں