پنڈدادنخان (راشدخان)
آؤٹ ڈور؛ ان ڈور؛ ایمرجنسی میڈیکل کولیگل گائنی سمیت سات سو سے زیادہ افراد روزانہ طبی سہولیات کے حصول کے لیے ہسپتال کا وزٹ کرتے ہیں
ہسپتال میں پہلے کی نسبت ڈاکٹروں کی کمی کافی حد تک پوری ہو چکی ہے
گائنی وارڈ میں انتھسیزیا ڈاکٹر کی عدم دستیابی کے باعث مستورات کی اکثریت کو ڈلیوری کیس کے لیے جہلم سرگودھا ریفر کردیاجاتا ہے
دوسری صورت میں انہیں پرائیویٹ آپریشنز کی سہولت استعمال کرنی پڑتی ہے جو کہ اس غربت اور علاقائی پسماندگی کے باعث 90 فیصد مقامی عوام کے بس کی بات نہیں
تحصیل ہیڈ کوارٹر ھسپتال کی وسیع و عریض صاف ستھری اور شاندار بلڈنگز کا تقاضہ ہے کہ اسے اپ گریڈ سٹیٹس دے کر سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کیا جائے
تحصیل ہیڈکوارٹر کے اندر آرتھوپیڈک سرجن جنرل سرجن ؛آئی سپیشلسٹ گائنی سرجن
انتھسیزیا اور فزیو تھراپیسٹ سمیت سپیشلسٹ آسامیاں خالی پڑی ھیں
جس کی مین وجہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ڈاکٹروں کے لیے رہائشوں کی عدم دستیابی ہے کافی عرصہ سے تحصیل پنڈدادنخان کے باسی محکمہ صحت پنجاب منتخب نمائندوں سمیت ہر فورم پر اس مسئلہ کو اٹھا چکے ہیں منتخب نمائندوں و ضلعی حکومت محکمہ صحت عدم توجہی کے باعث یہ مسئلہ حل نہیں ہو پا رہا جو ڈاکٹر یہاں پر تعینات ہیں وہ بھی مختلف جگہوں پر باامر مجبوری کرائے کی بلڈنگوں میں رہائش پذیر ہیں جو کہ کسی بھی آفیسر کے سٹینڈر کے مطابق ہیں نہ وہ اپنی فیملی کو اس جگہ پر سات رکھ سکتے ہیں اسی وجہ سے اکثر ڈاکٹر پنڈدانخان سے اپنے تبادلے کی تگ دو میں رہتے ہیں
شہر کی سماجی ؛ رفاعی اور تاجر تنظیموں کی طرف سے حکومت پنجاب سے متعدد باہر ٹی ایچ کیو میں رھائشوں کی تعمیر کا مطالبہ کیا گیا ہے جو کہ ایک دہائی گزرنے کے باوجود ھنوز تشنہ تکمیل ہے
راشدخان پنڈدادنخان