ویڈیو لنک میٹنگ میں حاجی وقار یعقوب، چیف اکرام الدین، مس ابیر الور ایڈوکیٹ اور سمیت دنیا بھر سے سینئر صحافتی رہنماوں نے ویڈیو لنک کے زریعے میٹنگ میں شرکت کی۔
جرمن(انٹرنیشنل ڈسک)انٹرنیشنل دنیا میں صحافیوں کو درپیش سنجیدہ مسائل کے بروقت حل کے حوالے سے صحافتی امور پر ویڈیو لنک میٹنگ کا انعقاد کیا گیا،ویڈیو لنک میٹنگ میں صدر، ینگ جرنلسٹس سوسائٹی انٹرنیشنل حاجی وقار یعقوب، بین الاقوامی اعلی صحافتی تنظیم جذبہ اتحاد یونین آف جرنلسٹ یورپ آرگنائزیشن کے بانی و مرکزی صدر اکرام الدین، انفارمیشن سیکرٹری، وائے جے ایس آئی،مس ابیر الور ایڈووکیٹ سمیت دنیا بھر سے سینئر صحافتی رہنماؤں نے ویڈیو لنک کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی، بانی و مرکزی صدر جزبہ اتحاد یونین آف جرنلسٹ یورپ آرگنائزیشن اکرام الدین کا میٹنگ میں کہنا تھا کہ پوری دنیا کی حکومتیں صحافیوں کو درپیش مسائل و ان کی مشکلات کے بروقت حل میں اہم کردار ادا کریں،انفارمیشن سیکرٹری،وائے جے ایس آئی مِس ابیر الور ایڈووکیٹ نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صحافی حضرات ملک و قوم کا عظیم ترین سرمایہ ہے،صدر ینگ جرنلسٹس سوسائٹی انٹرنیشنل حاجی میاں محمد وقار یعقوب نے میٹنگ میں دنیا کو یادہانی کروائی کہ کرونا وائرس جیسی عالمی وبا کے موقع پر صحافی حضرات اپنی خدمات کو احسن طریقے سے سر انجام دے رہے ہیں جو قابل ستائش و قابل تعریف ہیں،صحافی حضرات نے ہمیشہ ہر ظلم و جبر و نا انصافی کے خلاف آواز بلند کی ہے کرپشن اور ہر بدعنوانی کے خلاف صحافی حضرات نے ہمیشہ جدوجہد کی ہے جو ملک و قوم کیلئے فخر ہے انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے ساتھ ظلم و نا انصافی شروع ہے متعدد حکومتی فنڈز اور دیگر امدادی پیکیجز سے ابھی تک صحافی حضرات محرومی کا شکار ہے بہت سے صحافی حضرات کرونا وائرس عالمی وبا کا شکار ہوئے ہے لیکن کسی کے ساتھ حکومتی تعاون نہیں ہوا، کرونا وائرس سے چند صحافی انتقال بھی کر گئے لیکن ابھی تک حکومتوں نے ان صحافیوں کیلئے کوئی ریلیف اور دیگر فنڈ، مختص نہیں کئے جو صحافیوں کے ساتھ کسی ظلم سے کم نہیں،جس طرح ڈاکٹرز،حضرات نے کرونا وائرس کے موقع پر عوام کی بھرپور خدمت کی،اس سے زیادہ خدمت صحافی حضرات نے بھی کی ہے،صحافت کسی بھی ریاست کا اہم ستون ہے لیکن صحافیوں کے حق میں کسی سیاسی جماعت نے ابھی تک آواز بلند نہیں کی، جو صحافت کی توہین ہے، دیگر صحافی رہنماؤں نے کہا کہ یونائیٹڈ نیشن سے مطالبہ ہے کہ صحافیوں کے مسائل و مشکلات حل کرنے میں اہم کردار ادا کریں تا کہ صحافیوں کو درپیش مسائل و مشکلات برقت حل ہو سکے۔