گزشتہ دنوں تھانہ غلہ منڈی ساہیوال میں گرفتاری اور سنٹرل جیل ساہیوال سے رہائی کے بعد پھیلائی جانے والی افواہیں اور حقیقت پر ایک نظر

Spread the love

چوہدری محمد آ صف ندیم آرائیں ڈویژنل بیوروچیف ساہیوال ہڑپہ:چوہدری احسن ایاز سابقہ صدر انصاف ویلفیئر ونگ ہڑپہ جوائنٹ سکرٹری پی ٹی آئی ہڑپہ۔کی گزشتہ دنوں تھانہ غلہ منڈی ساہیوال میں گرفتاری اور سنٹرل جیل ساہیوال سے رہائی کے بعد پھیلائی جانے والی افواہیں اور حقیقت پر ایک نظر۔۔۔۔۔

چوہدری احسن ایاز جن کا تعلق ہڑپہ کی بزنس میں فیملی سے ہے اور یہ پڑھا لکھا نوجوان ہڑپہ یونین کونسل میں بلدیاتی الیکشن میں پی ٹی آئی کے پلیٹ فورم سے کسان کونسلر اور صدر ویلفیئر ونگ ہڑپہ کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کی ہونے والی تنظیم سازی میں چوہدری احسن ایاز کو تحصیل ساہیوال میں جوائنٹ سکرٹری کے عہدے سے فائز کیا گیا۔انہوں نے سابقہ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور سے ذاتی تعلقات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہڑپہ اسٹیشن کے لیے وہ بنیادی مسائل جن میں سیوریج کی جگہ کی واگزاری۔ہڑپہ۔میں ریسکیو 1122 کے دفتر کا قیام جو بد قسمتی سے سیاست اور شر پسندی کی چنگل میں پھنس گیا لڑکوں کے پرائمری سکول کے لیے جگہ کی الاٹمنٹ قبرستان کی چار دیواری اور بلخصوص معذور بچوں کے لیئے اسپیشل ایجوکیشن سکول کا قیام یہ سب وہ کام تھے جس کی اس علاقہ کو بے حد ضرورت تھی جو کام اس حلقہ سے منتخب ہونے والے ایم این اے اور ایم پی اے صحبان نہ کروا سکے وہ اس نوجوان نے کروادیے جو سیاسی مخالفین اور حاسدین کو ایک آنکھ نہیں بھا رہے چوہدری احسن ایاز کی گزشتہ دنوں گرفتاری ایک بلنڈر تھا جس کے پیچھے ہڑپہ سے سیاسی مخالفین نے بھر پور کردار ادا کیا 9 مئ کو ملک بھر میں ہونے والے واقعات کے حوالہ سے پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ویو ہوٹل کے قریب روڈ کو بند کیا اسی تناظر میں تھانہ غلہ منڈی ساہیوال سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جس میں نامزد ملزمان بھی تھے چند دن قبل ہڑپہ سے تعلق رکھنے والے عدنان ڈوگر نامی شخص جو کہ مسلم لیگ ن کا سرگرم کارکن بھی ہے نے چوہدری احسن ایاز کے خلاف تھانہ غلہ منڈی میں ایک درخواست گزار رکھی ہے جس کی دواران انکوائری اچانک پی ٹی آئی اور ن لیگ کے کارکنوں کو الگ الگ ہونے کا کہا جاتا ہے اسی دوارن چوہدری احسن ایاز ارائیں کی دوران احتجاج کی تصویر سامنے آجاتی ہے ہونے والی انکوائری کو روک کر احسن ایاز کی گرفتاری عمل میں لائی جاتی یاد رہے اس ذاتی معاملے میں ہڑپہ سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ ن کے عہدداران بھی موجود تھے سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر چوہدری احسن ایاز تھانہ غلہ منڈی کو نامعلوم ملزمان میں مطلوب تھا تو اسے پہلے گرفتار یا اس کے گھر چھاپہ کیوں نہ مارا گیا دوران تفتیش گرفتاری ہڑپہ کی مقامی سیاست کا پرانا ٹریلر تھا کیونکہ اس علاقہ کی سیاست میں تھانہ کلچر کا بڑا عمل دخل ہے جو جند سال خاموش رہا جو اب پھر اس عمل کو دہرانے کی تیاری کی جارہی ہے جس کا پہلا نشانہ چوہدری احسن ایاز بنا اس کے پس پردہ کہانیاں دو ہیں ان کے پیچھے بندہ ایک ہی ہے گرفتاری کا پہلا مقصد ریسکیو 1122 کا جو کیس معزز عدالت میں چل رہا ہے اس کی ہفتہ کے روز تاریخ تھی اس پیشی سے احسن ایاز کو ہر حال میں دور روکنا ضروری تھا جو گرفتاری کے بغیر ممکن نہ تھا کیونکہ اد کیس کی پیروی چوہدری احسن ایاز کررہا ہے دوسرا ہڑپہ میں کی سیاست میں ابھرتے ہوئے نوجوان سے سیاسی مخالف ایجنڈا تھا اب ان دونوں صورتوں میں فائدہ ایک ہی بندے کو تھا جس کا شائد فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہوگا اب وہ دور ختم جب یہ لوگ حلقہ میں لوگوں پر جھوٹے مقدمات درج کروا کر لوگوں کو حمایت کے لیے مجبور کیاکرتے تھے چوہدری احسن ایاز کی سیاسی گرفتاری کو حلقہ کی باشعور عوام کو یہ سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ آئندہ ووٹ کس کو دینا ہے چوہدری احسن ایاز کی گرفتاری اور مخالفین کی نظر میں غیر متوقع رہائی کے بعد اب دیکھتے ہیں اگلی باری کس کی ہے اب بات کرتے ہیں گرفتاری کے بعد چوہدری احسن ایاز کی رہائی اور حلقہ میں جنم لینے والی مختلف افواہیں جنہیں سیاسی مخالفین پھیلا کر سیاست چمکانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہ ہے چوہدری احسن ایاز کی رہائی نہ کسی پریس کانفرس کی وجہ سے نہ کسی کی منت سماجت کی وجہ سے نہ کسی کے لیٹر پیڈ پر بیان حلفی دینے سے چوہدری احسن ایاز کی رہائی عین قانون کے مطابق ہوئی معزز عدالت نے ان کنفرم ضمانت کے بعد رہائی کا حکم دیا جس پر انہیں سنٹرل جیل ساہیوال سے رہا کردیا گیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں