گلگت (سٹاف رپورٹر) ڈپٹی ڈائریکٹر و پرنسپل ڈاکٹر عبدالقد یر ایجوکیشن سسٹم اسلام آباد زاہد محمود مغل نے کہا کہ ڈاکٹر دینا خان کی سرپرستی میں ڈاکٹر اے کیو خان سکول اینڈ کالج سندھ، بلوچستان، اور گلگت بلتستان کے ہونہار طلبا معیاری تعلیم کے حصول میں مصروف ہے سکالر شپ پروگرام کے تحت ڈاکٹر اے کیوں خان سکول اینڈ کالج سسٹم بنیادی کردار ادا کررہی ہے صوبہ سند ھ، بلوچستان کے حکومتوں کے تعاون سے ان صوبوں کے میرٹ پر اترنے والے طلبا فل سکالر شپ کے تحت تعلیم حاصل کررہے ہیں جبکہ گلگت بلتستان کے طلبا کیلئے اے کیو خان سکول اینڈ کالج سسٹم کے تعاون سے مناسب سکالر شپ دی گئیں ہیں، گلگت بلتستان کے سالانہ سکالر شپ پروگرام کے تحت میرٹ پر اترنے والے 50 طلبا کو تعلیم اور ٹیوشن پر مکمل سکالر شپ دی گئیں ہے جبکہ ان سے صرف ہاسٹل چارجز لئے جارہے ہیں جوکہ اسلام آباد جیسے شہر میں بالکل ہی مناسب ہے، انہوں نے کہا کہ اگر صوبائی حکومت ادارے کے ساتھ تعاون کرے تو گلگت بلتستان کے سالانہ 50 طلبا کو مکمل سکالر شپ فراہم کی جاسکتی ہے جس طرح صوبہ سند ھ اور خیبر پختون خوا کے طلبا کو حاصل ہے انہوں نے گورنر اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ حضرات چاہے تو اے کیو خان سکول اینڈ کالج سسٹم اسلام آباد میں آپ کے بچے معیاری تعلیم فل سکالر شپ کے تحت سہولت حاصل کرسکتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ محسن پاکستان و عظیم سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی خواہش تھی کہ ملک کے دور درازاور پسماندہ علاقوں کے قابل اور ہونہار بچوں کو معیار تعلیم کے حصول کیلئے ادارے کا قیام عمل میں لائیں، اس مقصد کیلئے انہوں نے اسلام آباد جیسے شہر کا انتخاب کیا اور الحمداللہ انہوں نے اپنی زندگی میں ہی سال 2014 میں اپنے نام سے ادارے کاقیام عمل میں لایا، آج اس کے ہاتھ کا لگایا ہواپودا تناوردرخت بن چکا ہے جہاں پر سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان کے سینکڑوں طلبا کلاس ششم سے ایف ایس تک معیاری تعلیم سے مستفید ہورہے ہیں۔گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت بالخصو ص گورنر سید مہدی شاہ، وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان اور صوبائی وزیر تعلیم شہزاد آغا اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ حکومتیں ختم ہوتی ہیں اچھے کام باقی رہتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ سال 2024 کیلئے گلگت بلتستان سے 50 طلبا کو ٹیسٹ کے ذریعے میرٹ پر منتخب کیا گیا ہے جو کہ مئی سے اپنی تعلیم سفرکا کامیاب آغاز کریں گے۔ گلگت اور سکردو میں 200 سے زائد طلبا نے داخلے کیلئے امتحان دیا تھا جس میں 50 طلبا کو کامیاب قرار دیکر 2024 کیلئے داخلے کا اہل قرار دیا، انہوں نے کہا کہ ہم تعداد پہ یقین نہیں رکھتے ہیں، قابل بچوں کو ٹیسٹ کے ذریعے ڈاکٹر عبدالقدیر خان سکول میں پڑ ھنے کیلئے منتخب کرنا ہے تاکہ آگے جاکر اپنی قابلیت کا لوہا منوا سکیں اور ملک و قوم کی خدمت کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ دختر محسن پاکستان و عظیم سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی بیٹی محترمہ ڈاکٹر دینہ خان کے نگرانی میں ادارہ ہذا تعلیمی انقلاب کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہے
