تحریر: چوہدری الطاف شاہد
کراچی، پاکستان کا سب سے بڑا اور اقتصادی طور پر سب سے اہم شہر، پچھلی کئی دہائیوں سے مختلف مسائل کا شکار ہے۔ سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی تقریباً تیس سالہ حکمرانی کے باوجود، کراچی کے عوام کو پانی، بجلی، تعلیم اور روزگار کی بنیادی سہولتیں میسر نہیں۔ ان حالات میں، سٹریٹ کرائم اور پولیس کی جانب سے امن و امان کی بگڑتی صورتحال نے شہر کو مزید مشکلات میں ڈال دیا ہے۔
پانی کا بحران اور ٹینکر مافیا
کراچی میں پانی کی شدید قلت کی وجہ سے عوام کو روزمرہ کی زندگی میں بے حد مشکلات کا سامنا ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے شہریوں کو پانی کی فراہمی یقینی بنانے میں ناکامی کے بعد، ٹینکر مافیا نے اس بحران کا فائدہ اٹھا کر غیر قانونی طور پر پانی بیچنے کا کاروبار شروع کر دیا ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ مافیا سندھ کی حکمران جماعت کے بااثر افراد کی حمایت سے کھلم کھلا کام کر رہا ہے، اور حکومت اس پر قابو پانے میں ناکام ہے۔
ٹینکر مافیا کی غیر قانونی سرگرمیاں اس حد تک بڑھ چکی ہیں کہ یہ مافیا سرکاری ذرائع سے پانی چوری کر کے منہ مانگے داموں فروخت کر رہا ہے۔ پانی جیسی بنیادی سہولت کا سودا کرنا سراسر جرم ہے، لیکن پیپلز پارٹی کے زیر اثر سندھ حکومت اسے روکنے میں بری طرح ناکام نظر آتی ہے۔
بجلی، تعلیم اور روزگار کی عدم فراہمی
پیپلز پارٹی کی حکومت نے سندھ میں بجلی، تعلیم اور روزگار کے شعبے میں بہتری کے متعدد وعدے کیے، مگر حقیقت یہ ہے کہ عوام کو ان میں سے کسی بھی بنیادی سہولت کی دستیابی میں کوئی بہتری نظر نہیں آتی۔ سندھ کے تعلیمی ادارے زبوں حالی کا شکار ہیں، بیروزگاری کی شرح بڑھتی جا رہی ہے، اور بجلی کی عدم فراہمی نے لوگوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔
امن و امان کی صورتحال اور کراچی پولیس
کراچی میں بڑھتی ہوئی جرائم کی وارداتوں نے عوام کو خوفزدہ کر دیا ہے۔ پولیس کی جانب سے ان جرائم پر قابو پانے میں ناکامی سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ امن و امان کی صورتحال پر بھی حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکامی نے پولیس کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ہے، جبکہ شہری روزانہ ڈاکے، اسٹریٹ کرائم اور دیگر جرائم کا شکار بن رہے ہیں۔
کیا پیپلز پارٹی کا اقتدار میں رہنے کا جواز ہے؟
سندھ کے عوام کو پیپلز پارٹی کی حکومت سے جس قسم کی توقعات تھیں، وہ سب پوری نہیں ہو سکیں۔ پانی کی فراہمی حکومت کا بنیادی فرض ہے، لیکن پیپلز پارٹی کی حکومت نے اس میں ناکامی کے بعد شہریوں کو ٹینکر مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔ اگر پیپلز پارٹی کی حکومت ٹینکر مافیا کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہتی ہے، تو اسے اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔
سندھ کے عوام اب یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا پیپلز پارٹی عوام کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہے؟