علی پورچٹھہ کا طالب علم آسٹریلیا میں آگ لگنے سے جان بحق

Spread the love

وزیرآباد(طارق جاوید ملک) علی پورچٹھہ کا طالب علم آسٹریلیا میں آگ لگنے سے جان بحق۔23سالہ حیدر علی چٹھہ 2سال قبل سٹڈی کے سلسلہ میں سڈنی میں مقیم تھا۔لواحقین کا حکومت پاکستان سے جلدازجلد لاش وطن واپس لانے کی استدعا۔
تفصیلات کے مطابق علی پورچٹھہ کے نواحی علاقہ نائی والا کا رہاٸشی 23سالہ حیدر علی چٹھہ 2سال قبل سٹڈی ویزہ پر آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں مقیم تھا بتایا گیاہے کہ وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ ڈلیوری کی جاب بھی کرتا تھا تاکہ تعلیمی اخراجات کا بوجھ والدین پر نہ پڑے۔ بیٹری والی بائیسائیکل سفر کے لیے استعمال کرتا تھا گزشتہ رات وہ اپنے کمرے میں
لیتھیم آئن بیٹری کو چارجنگ لگاکر سو گیا۔اسی دوران بیٹری کے پھٹ جانے سےگھر میں خوفناک آگ لگ گئی جس کی اطلاع ملنے پر سڈنی ایمرجنسی سروسز فائر فائٹرز ریسکیو فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچے اور آگ پر قابو پالیا تاہم مکان کو شدید نقصان پہنچ چکا تھا۔نیو ساؤتھ ویلز پولیس کے مطابق آگ لگنے پر گھر میں موجود پانچ افراد باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے مگر بدقسمتی سے حیدر علی چٹھہ آگ کی زد میں آکر جھلس گیا۔جس کو زخمی حالت میں ریسکیوکرکے پیرامیڈیکس نے طبی امداد دینے کی کوشش کی لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دیار غیرمیں زندگی کی بازی ہار گیا ہے۔آسٹریلیا میڈیا رپورٹس کے مطابق سانحہ لیتھیم آئن بیٹریوں کی وجہ لگتا ہےابتدائی تحقیقات کے مطابق آگ لگنے کی ممکنہ وجہ ای بائیک کی بیٹری ہو سکتی ہے.میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے
، مائیک مورس، اسسٹنٹ کمشنر فار فائر اینڈ ریسکیو NSW نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ ہمارے لیے ایک بہت بڑا سانحہ ہے، کیونکہ پچھلے 24 گھنٹوں میں لیتھیم آئن بیٹری کے تین بڑے حادثات ہوئے ہیں۔ ہم نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ اس طرح کے حادثات ہلاکتوں کا باعث بن سکتے ہیں۔ اس واقع کی اطلاع پاکستان لواحقین کو ملنے پر سوشل میڈیا پر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور دیار غیر میں ناگہانی موت پر اہل علاقہ میں سوگ کی فضا قائم ہوگئی گھر والوں میں صف ماتم بچھ گی۔لواحقین نے حکومت پاکستان سے استدعا کی ہے کہ ہمارے لخت جگر کی لاش کو جلد از جلد وطن واپس لانے کے اقدامات کیے جائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں