وزیرآباد (طارق جاوید ملک) بلدیاتی انتخابات حکومت پنجاب کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں، تاہم اس حوالے سے کوئی حتمی شیڈول طے نہیں کیا گیا۔ نومبر اور دسمبر میں انتخابات کی محض قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، جبکہ اس سے قبل بلدیاتی ایکٹ کی پنجاب اسمبلی سے منظوری ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین وزیر اعلیٰ سرویلنس و مانیٹرنگ ڈائریکٹوریٹ، بریگیڈیئر (ر) بابر علاؤ الدین نے معروف سماجی و کاروباری شخصیت ملک طارق ظفر ککے زئی کی جانب سے دی گئی افطار پارٹی میں کیا، جس میں رکن پنجاب اسمبلی وقار احمد چیمہ، کنٹری ہیڈ مسلم ہینڈز انٹرنیشنل صاحبزادہ سید ضیاء النور شاہ، مسلم لیگ (ن) کی مقامی قیادت اور ککے زئی ایسوسی ایشن کے اراکین نے شرکت کی۔ بریگیڈیئر (ر) بابر علاؤ الدین نے کہا کہ اگر بلدیاتی ایکٹ کو پنجاب اسمبلی سے منظور کروا لیا جاتا ہے، تو آئندہ سال پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی سیاست ہمیشہ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی، مقامی قیادت کو حکومتی نظام میں شامل کرنے اور عوامی مسائل کو ان کے منتخب نمائندوں کے ذریعے حل کرنے کے اصول پر قائم رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حقیقی جمہوری نظام کی بنیاد ہی یہی ہے کہ عوامی قیادت کو بااختیار بنایا جائے تاکہ ترقیاتی منصوبے، عوامی ضروریات اور بنیادی سہولیات براہ راست عوام کی منتخب بلدیاتی قیادت کی نگرانی میں فراہم کی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ہمیشہ سے عوامی خدمت کے ایجنڈے پر عمل پیرا رہی ہے اور بلدیاتی انتخابات کے ذریعے عوامی نمائندگان کو فعال اور متحرک کرنا اس منشور کا حصہ ہے۔ تقریب میں موجود معززین نے اس بات پر زور دیا کہ بلدیاتی انتخابات جمہوری نظام کی مضبوطی اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے ناگزیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس حوالے سے جلد از جلد واضح شیڈول جاری کرنا چاہیے تاکہ عوام کو اپنے منتخب نمائندوں کے ذریعے مقامی مسائل حل کروانے کا موقع مل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ مضبوط بلدیاتی نظام ہی عوامی مسائل کے فوری اور دیرپا حل کی ضمانت فراہم کرتا ہے، اور اس کے بغیر گراس روٹ سطح پر ترقیاتی منصوبے مؤثر انداز میں مکمل نہیں ہو سکتے۔
