جیکب آباد میں ہزاروں درزی فاقہ کشی کا شکار

Spread the love

جیکب آباد میں ہزاروں درزی فاقہ کشی کا شکار، لاک ڈاؤن میں توسیع کے بعد کپڑے کے دوکانداروں اور درزیوں نے اپنا کاروبار آن لائن کام شروع کردیا، سوشل میڈیا پر اشتہارات چلانے لگے، گھروں کو دوکانوں میں تبدیل کردیاگیا

جیکب آباد(رپورٹ: زاہد حسین رند) جیکب آباد میں ہزاروں درزی فاقہ کشی کا شکار، لاک ڈاؤن میں توسیع کے بعد کپڑے کے دوکانداروں اور درزیوں نے اپنا کاروبار آن لائن کام شروع کردیا، سوشل میڈیا پر اشتہارات چلانے لگے، گھروں کو دوکانوں میں تبدیل کردیاگیا۔تفصیلات کے مطابق سندھ میں لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کے بعد جیکب آباد میں کپڑے کے دوکانداروں اور درزیوں نے اپنا کاروبار آن لائن کام شروع کردیا ہے، کپڑے کے دوکانداروں اور درزیوں نے اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر اشتہارات چلانے شروع کردئیے ہیں اور گھروں کو دوکان میں تبدیل کردیا گیا ہے، شہر میں درزیوں اور کپڑے کے دوکانداروں نے سوشل میڈیا پر اشتہارات چلائے ہیں کہ جس کو بھی کپڑے خریدنے یا کپڑے سلائی کرانے ہیں تو وہ رابطہ کریں، کپڑے کے دوکانداروں اور درزیوں کی جانب سے آن لائن کاروبار شروع کرنے کے بعد لوگوں نے ان سے رابطے شروع کردئیے ہیں۔ جیکب آباد میں 28روز سے جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے جہاں ہردیہاڑی دار طبقہ متاثرہوا ہے وہی پر ہزاروں درزی بھی بے روزگار ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے ان کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آچکی ہے اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر درزی یونین کے رہنما عبدالحمید ابڑو، قمرالدین چنہ نے کہا کہ جیکب آباد میں ہزاروں درزی لاک ڈاؤن کی وجہ سے بے روزگار ہوچکے ہیں عید کے موقع پر ہمارا کاروباراچھا چلاتا ہے مگر اس بار وہ بھی نہیں ہوگا، انہوں نے کہا کہ ہمیں کام کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ بے روزگاری کا شکار ہزاروں درزی اپنا کام شروع کرسکیں، انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وباء سے بچاؤ کے لیے ہم ہر تدبیر پر عمل کرنے کے لیے تیار ہیں اور ہمارے کاریگر ویسے بھی فاصلے پر بیٹھتے ہیں اب انہیں مزید آگاہی دی جائے گی، انہوں نے کہا کہ مجبور ہوکر کچھ درزیوں نے گھروں پر کام شروع کیا ہے مگر کپڑے کی دوکانیں بند ہونے کی وجہ سے کام نہیں مل رہا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ کپڑے کے دوکانوں اور درزیوں کو دوکان کھولنے کی اجازت دی جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں