پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈالے جانے کے اقدام پر پاکستان نژاد برطانوی شہری کو مزمت کرنی چائیے

Spread the love

برطانوی سیکرٹری خارجہ ڈومینک راب کی جانب سے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈالے جانے کے اقدام کی ہر پاکستانی نژاد برطانوی شہری کو مزمت کرنی چائیے گزشتہ سالوں میں بھی ایسا رویہ اختیار کیا جاتا رہا ہے ۔یہ امتیازی سلوک پاکستانی کمیونٹی سے کیوں کیا جاتا ہے؟ اور کب تک یہ سلسلہ جاری رہے گا ؟برطانوی وزیر خارجہ کو جدید سائنسی علوم سے بھی آگاہی دی جائے تاکہ وہ اپنے اعداد و شمار کی سمت درست کرسکئیں ۔راب کی جانب سے پابندی عائد کر نے کی وجہ پاکستانی کمیونٹی میں دکھ کے ساتھ غم و غصہ بھی بڑھ رہا ہے ۔پاکستان میں اس وقت کثیر تعداد میں دوہری شہریت رکھنے والے بلیک میں ہوشربا قیمتوں پہ ائیر ٹکٹ لینے پر مجبور کئیے جا رہے ہیں ۔ائیر پورٹ پر بھی چاندی کمائی جارہی ہے اور مسافروں کو بے جا ذہنی دباو کا شکار کیا جا رہا ہے ۔مانچسٹر سے لیبر پارٹی کی کونسلرکی امیدوار مقدسہ بانو نے ٹیلی فونک رابطہ سے پارلیمنٹ ممبر افضل خان کو موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور جلد از جلد ایکشن پلان کی درخواست کی تاکہ اور پاکستان میں ذہنی دباو کا شکار برطانوی شہریوں کی داد رسی کی جائے ۔اور پاکستان میں بھی بلیک میں ٹکٹ فروخت کرنے والے اداروں اور ڑریول ایجنسیوں پر بھی حکومت پاکستان سے سخت نوٹس لینے پر تحریری بیاں جاری کرنے کی درخواست کی۔مقدسہ بانو نے اس موقع پر ناز شاہ کو بھی خراج تحسین پیش کیا اور انکے کمیونٹی کی خدمات کو بھی سہرایا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں