برطانیہ نے 9 اپریل سے پاکستان اور بنگلادیش کو بذریعہ ہوائی جہاز سفر کرنے والے مسافروں کو ریڈ لسٹ میں شامل کر دیا

Spread the love

مانچسٹر(عارف چوہدری) 

برطانیہ نے 9 اپریل سے پاکستان اور بنگلادیش کو بذریعہ ہوائی جہاز سفر کرنے والے مسافروں کو ریڈ لسٹ میں شامل کر دیا جسکے بعد اس وقت پاکستان اور بنگلادیش میں موجود برطانوی نژاد شہریوں کے اندر سخت تشویش پائی جاتی ہے ۔ برطانوی رکن پارلیمنٹ و ڈپٹی اپوزیشن لیڈر افضل خان نے اپنے ایک خصوصی پیغام میں کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کو ریڈ لسٹ میں شامل کرنے سے کمیونٹی کے اندر سخت تشویش پائی جاتی ہے اور انہیں واپس برطانیہ آنے کے لیے بھی انتہائی کم وقت دیا گیا ہے ان کا کہنا تھا کہ میں اوردیگر  اراکین پارلیمنٹ نے سیکرٹری داخلہ سے جواب طلب کیا ہے کہ کونسی ایسی وجوہات ہیں جنکی بدولت ان ممالک کو ریڈ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ جبکہ بھارت اور یورپین ممالک فرانس اور جرمنی میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی شرح پاکستان اور بنگلادیش سے کی گناہ زیادہ ہے اسکے علاوہ ویکسین لگانے کی شرح بھی انتہائی کم ہے ۔انکا کہنا تھا کہ اسکی وضاحت آہنی جگہ لیکن جو ہمارے بہن بھائی پاکستان اور بنگلادیش پھنسے ہوئے مقامی ائیر لائنز کو مسافروں کی سہولت کے لیے اضافی پروازیں چلانی چائیں اور لوگوں سے یک طرفہ کرایہ بھی مناسب وصول کرنا چاہیے۔انکا کہنا تھا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی انتظامیہ کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ وہ انتہائی کوشش کر رہے ہیں کہ اضافی پروازیں چلا کر پاکستان میں پھنسے برطانوی شہریوں کو واپس بخیریت پہنچا سکیں انکا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کو اس بات کی مکمل یقین دہانی کروانی چاہیے کے واپس آنے والے مسافروں کو پاکستان بھر کے ہوائی اڈوں پر بلاوجہ تنگ بھی نہ کیا جائے حکومت کی یہ اولین ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کمیونٹی سے درخواست کی کہ اپکو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے کورونا وائرس کی وبا سے دنیا بھر میں لاکھوں افراد موت کے منہ میں چلے گئے ہیں پاکستان صرف انتہائی ہنگامی حالات میں سفر کریں اور پاکستان میں طبی سہولیات بھی محدود پیمانے پر دستیاب ہیں اور لوگوں کو حکومت برطانیہ اور پاکستان کی دی گئ ہدایات پر عمل کرنا چاہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں