اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کو عدالتی حکم کے باوجود ائیر پورٹ پر روکنا زیادتی ہے بیرسٹر امجد ملک

Spread the love

راچڈیل(عارف چودھری)

وفاقی کابینہ نے اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دیکر سمری وزارت داخلہ کو ارسال کر دی ہے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین اور قانونی ماہرین نے اس حساس معاملے بارے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے برطانیہ کے ممتاز قانون دان اور پاکستانی لائیرز ایسوسی ایشن برطانیہ کے چئیرمن بیرسٹر امجد ملک کا اس بارے کہنا تھا کہ افسوسناک بات ہے کہ پاکستان میں اپوزیشن کو اہمیت نہیں دی جاتی میں ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ اگر جمہوریت کی ساخت اور خاصیت دیکھنی ہو تو دیکھنا ہوتا ہے حکومت کا اپوزیشن لیڈر اور اپوزیشن کے ساتھ سلوک کیسا ہے انکا کہنا تھا کہ زیادتی ہے کہ حکومت عیدالفطر کے دن ای سی ایل میں نام ڈالنے کے لیے سرکولیشن کے ذریعے سمری بھیجتے ہیں جبکہ لاہور ہائی کورٹ کا تین رکنی بینچ میاں شہباز شریف کو علاج کی غرض سے ملک سے باہر جانے کی اجازت دیتا ہے انکا کہنا تھا کہ سیاسی نقطہ نظر کو بالائے طاق رکھتے ہوئے میاں شہباز شریف برطانیہ آتے جاتے رہتے ہیں اور وہ مستقبل میں حکومت میں بھی آ سکتے ہیں تو کیا وجہ وہ برطانیہ آ کر واپس نہیں جائیں گے انکا کہنا تھا کہ اس طرح کے جلد بازی سے کیے جانے والے فیصلے حکومت اور اپوزیشن جو ملکر جمہوریت کی گاڑی پٹری پر رکھتے ہیں اسکے اترنے کا خطرہ ہوتا ہے اور حکومت وقت پر اسکے برے اثرات مرتب ہوتے ہیں انکا کہنا تھا کہ اگر آپ کی اپوزیشن میڈیا اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اسی طرح ہوتی رہیں تو دنیا کو سمجھنے میں دیر نہیں لگتی کہ اپوزیشن کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے جمہوریت کے لیے یہ اقدام نہیں ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں