گیارہ سالہ حوا کی بیٹی کنول مطلوب کی بازیابی کے لیے اہلیان ڈڈیال نے پاکستان قونصلیٹ برمنگھم کے باہر احتجاجی مظاہرہ

Spread the love

…ریاست مدینہ کے اثرات آزاد کشمیر میں پہنچنے لگے ڈڈیال کے گاؤں کھٹار سے تین ہفتے سے غائب ہونے والی گیارہ سالہ حوا کی بیٹی کنول مطلوب کی بازیابی کے لیے اہلیان ڈڈیال نے پاکستان قونصلیٹ برمنگھم کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں وزیر اعظم پاکستان سمیت حکومت آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا گیا غریب اور یتیم بچی کی بازیابی کے لیے عملی اقدامات اٹھاۓ جائیں مظاہرین نے یتیم بچی کی بازیابی تک برطانیہ بھر کے شہروں میں صداۓ احتجاج کرنے کا اعادہ کیا ۔
یو جی نیوز برمنگھم شکیل ڈار رپورٹ ۔۔۔۔

برطانیہ بھر میں آزاد کشمیر کے علاقے ڈڈیال سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی بڑی تعداد آباد ہے اور ڈڈیال کو منی انگلینڈ بھی کہا جاتا ہے اور ڈڈیال کے لوگ برطانیہ میں تجارت سے لیکر سیاست میں نمایاں خدمات سر انجام دے رہے ہیں ۔سیاسی و سماجی شخصیت چوہدری اشفاق فاضل کی طرف سے منعقد کیے جانے والے مظاہرے میں خواتین اور بچوں سمیت دیگر نے شرکت کر کے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر آزادکشمیر حکومت اور ضلع میرپور کی انتظامیہ کی بے حسی جیسے الفاظ درج تھے ۔مظاہرین کا کہنا تھا تین ہفتے پہلے ایک گیارہ سالہ یتیم بچی کنول مطلوب جب اپنے گھر کے قریبی شاپ پر گئی اور اس کے بعد گھر واپس نہ لوٹی اور ضلع میرپور کی انتظامیہ ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے ۔تین ہفتے گزرنے کے باوجود پولیس ابھی تک اس کا سراغ نہ لگا سکی،جسکی وجہ سے علاقہ ڈڈیال سے تعلق رکھنے والے سراپائے احتجاج ہیں۔
گزشتہ روز برمنگھم میں بسنے والے علاقہ ڈڈیال کی فیملیز نے اپنا میسج اعلی احکام تکُ پہچانے کی غرض سے پاکستان قونصلیٹ کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔جسمیں برمنگھم اور مانچسٹر میں مقیم فیملیز نے اپنے بچوں سمیت شرکت کرکے سردی کے سخت موسم میں کنول مطلوب کو انصاف دو، جیسے نعرے لگائے اور اپنانا احتجاج ریکارکروایا۔نعرے
اس دوران احتجاج میں موجود شرکاء نے دنیا نیوز کو بتایا کہ میرپور کی انتظامیہ اس بچی کے اغوا کے کیس پر کوئی توجہ نہیں دے رہی جسکی وجہ سے ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہوئے ہماری وزیر اعظم آزاد کشمیر سے برمنگھم قونصلیٹ کے ذریعہ اپیل ہے کہ وہ کنول مطلوب کی بازیابی کے لئے فوری اقدامات کریں۔ساٹس

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں