ٹیوٹا کے اداروں کو وقت کے تقاضوں سے ہم اہنگ کرنے کے لیے حکومت پنجاب کی خصوصی توجہ درکار ہے،چوہدری سلیم باگڑی

Spread the love

پنڈدادنخان ( راشد خان سے)
ٹیوٹا کے اداروں کو وقت کے تقاضوں سے ہم اہنگ کرنے کے لیے حکومت پنجاب کی خصوصی توجہ درکار ہے
ٹیکنیکل ایجوکیشن کے ان اداروں میں ائی ٹی کا شعبہ قائم کر کے اربوں ڈالر کی بین الاقوامی تجارت میں اپنا حصہ وصول کرنے کے لیے بہترین ایکسپرٹ کو تیار کیے جائیں..چوہدری سلیم باگڑی تفصیلات کے مطابق سالٹ رینج میڈیا کلب رجسٹرڈ کے صدر چوہدری سلیم باگڑی نے پنجاب بھر میں ٹیکنیکل ایجوکیشن کی خالی آسامیوں کے بارے توجہ دلواتے ہوئے کہا کہ صوبہ بھر میں ان اداروں میں ہزاروں نوجوان ٹیکنیکل کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں بچوں کو کارآمد اور ہنر مند بنانے کے لیے ٹیکنیکل ایجوکیشن سسٹم میں بہتری کی بہت زیادہ گنجائش ہے جبکہ گراؤنڈ پر حالات یہ ہیں کہ اداروں میں جو ٹیچنگ سٹاف موجود ہے اس میں ہائی کوالیفائیڈ افراد کی انتہائی کمی ہے ایک ایسا ادارہ جس نے مستقبل کے لیے ہنر مند افراد کو پیدا کرنا ہے بذات خود کوالیفائیڈ افراد کی کمی کا شکار ہے نومبر 2022ء میں پنجاب کے ادارے ٹیوٹا TEVTA میں تقریباً چودہ سؤ کے قریب ٹیچنگ و نان ٹیچنگ سٹاف کی ویکنسیز آئی تھیں۔اس وقت وزیرِ اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی تھے۔ابھی صرف چھ سو لوگ اس ادارے میں بھرتی ہوئے تھے کہ سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی توڑ دی جس سے سیاسی بحران نے جنم لیا۔پنجاب اسمبلی ٹوٹنے کی وجہ سے اداروں میں ہر قسم کی بھرتیاں رک گئی تھیں۔اسی وجہ سے ٹیوٹا میں بھی بقایا سیٹوں پر کسی کی تعیناتی نہیں ہو سکی۔
ملک میں اس وقت بے روزگاری کا سیلاب ہے۔روزگار کے لئے پڑھے لکھے لوگ دربدر پھر رہے ہیں۔
پنجاب میں انجینئر اور ٹیکنیکل لوگوں کے لئے ٹیوٹا ایک واحد ادارہ ہے۔بقایا سبجیکٹ کے لوگ اور اداروں میں بھی اپلائی کر سکتے ہیں جب کہ ٹیکنیکل لوگوں کے لئے کہیں اور گنجائش نہیں ہے۔
پرائیویٹ اداروں کی حالت بھی ابتر ہے اور پڑھے لکھے لوگوں کے لئے نوکری کا کوئی خاص موقع نہیں ہے۔
اس وقت بہت سے نوجوانوں نے ایک امید کے ساتھ اپنے کاغذات جمع کروائے تھے کہ شاید روزگار کا کوئی سلسلہ بن جائے لیکن سیاسی عدم استحکام نے شدید بحران کی صورت اختیار کر لی تھی۔
اب نئی حکومت کے آنے پر وہ تمام لوگ منتظر بیٹھے ہیں کہ شاید وزیراعلیٰ صاحبہ اس معاملے میں جلد ہی ان کی داد رسی کریں گی۔
اب پنجاب حکومت اور خصوصاً وزیراعلیٰ پنجاب کو چاہیے کہ اس ادارے کی بقایا سیٹوں پر تعیناتی کی جائے کیوں کہ اس وقت بھی پنجاب کے ٹیوٹا کے بہت سے اداروں میں ہزاروں سیٹیں خالی ہیں۔
پھر جن لوگوں کو 2022ء میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے موقع نہیں مل سکا ان کو دوبارہ موقع دیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں